کها جاتا هے که: اس آیت سے یه معنى بھى سمجھے جاسکتے هیں که اپنى بیویوں کى طرف هر جهت اور هر کیفیت سے توجه کیجئے جن کا ان سے استفاده کئے جانے کى توقع هے ـ
انس و بے تکلفى، بیوى هونے، ازدواج اور مبارشرت و نزدیکى کے لحاظ سے ، گھر کى مدیریت اور داخلى زندگى کو نظم و انتظام بخشنے کے لحاظ سے ـ اولاد کى تربیت اور فرزندوں کى زندگى کو تحفظ بخشنے کے لحاظ سے، آرام و سکون مهیا کرنے کے لحاظ سے، مسرت و سرور اور بهتر عیش حاصل کرنے کے لئے اور داخلى زندگى کى ضرورت کو پورا کرنے کے سلسله میں مدد حاصل کرنا وغیره ..
پس کھیتى کو زراعت سے مخصوص کرنا اور لفظ ” انى ” کو محل و مکا ن کا مراد لینا اور لفظ ” اتیان ” سے ازدواجى زندگى اور مقاربت کا مراد لینا آیه کریمه کے مدلول کے بر خلاف هے ـ[3]
[1] المیزان، ترجمھ، ج 2، ص 317.
[2] تفسیر نمونھ ، ج 141، 2.
[3] مصطفوى، حسن تفسیر روشن ج 3 ص 156 مرکذ نشر کتاب.
بشکریہ : http://www.erfan.ir/urdu/85546
