تازہ ترین

امسال اربعین کے موقع پر خواتین زائرین کے لیے 100 مبلغ خواتین کا اہتمام

چھلم کی ثقافتی اور تعلیمی کونسل کے شعبہ خواتین کی سربراہ نے کہا ہے کہ 100 خواتین کے لئے تربیتی ورکشاپ منعقد کئے جا رہے ہیں۔ یہ خواتین مبلغ کے طور پر سفر کے دوران اربعین امام حسین علیہ السلام کی زائر خواتین کو زیارات کے بارے میں ضروری نکات اور تربیتی اصول سیکھائیں گی۔ […]

شئیر
15 بازدید
مطالب کا کوڈ: 560

چھلم کی ثقافتی اور تعلیمی کونسل کے شعبہ خواتین کی سربراہ نے کہا ہے کہ 100 خواتین کے لئے تربیتی ورکشاپ منعقد کئے جا رہے ہیں۔ یہ خواتین مبلغ کے طور پر سفر کے دوران اربعین امام حسین علیہ السلام کی زائر خواتین کو زیارات کے بارے میں ضروری نکات اور تربیتی اصول سیکھائیں گی۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابناکے مطابق۔ چھلم کی ثقافتی اور تعلیمی کونسل کے شعبہ خواتین کی سربراہ نے کہا ہے کہ 100 خواتین کے لئے تربیتی ورکشاپ منعقد کئے جا رہے ہیں۔ یہ خواتین مبلغ کے طور پر سفر کے دوران اربعین امام حسین علیہ السلام کی زائر خواتین کو زیارات کے بارے میں ضروری نکات اور تربیتی اصول سیکھائیں گی۔

 چھلم کی ثقافتی اور تعلیمی کونسل کے شعبہ خواتین کی سربراہ لاله افتخاری نے گزشتہ روز منگل کو ایک پریس کانفرنس میں اربعین امام حسین علیہ السلام کے حوالے سے کہا ہے کہ اربعین امام حسین علیہ السلام لاکھوں عاشقان اہل بیت علیہم السلام کے اجتماع کا موقع ہے اور اس میں خواتین بھی بہت بڑی تعداد میں شرکت کرتی ہیں۔

انہوں نے بیان کیا کہ گذشتہ سال صرف ایران سے پانچ لاکھ خواتین نے چھلم امام حسین علیہ السلام کے مراسم میں شرکت کر کے رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی آل سے اپنی عقیدت کا اظہار کیا تھا۔ اتنی بڑی تعداد میں زائرین کے لئے منصوبہ بندی اور ثقافتی کاموں کی ضرورت ہوتی ہے۔

لاله افتخاری اسی وجہ سے چھلم امام حسین علیہ السلام کے ثقافتی اور تعلیمی کونسل کا شعبہ خواتین وجود میں آیا ہے جس کا مقصد حسینی مشن کو آگے بڑھانے کے لئے حضرت زینب سلام اللہ علیھا کی پیروی کرنا ہے۔

چھلم کی ثقافتی اور تعلیمی کونسل کے شعبہ خواتین کی سربراہ نے مزید کہا کہ اسی سلسلے میں زائر خواتین کو معارف اہل البیت علیہ السلام  سے مزید روشناس کروانے کے لئے چھلم کے سفر کے دوران ان کے درمیان 100 مبلغ خواتین موجود ہوںگی۔ اس لئے ضروری ہے کہ چھلم امام حسین علیہ السلام کی زائر خواتین گروہوں کی صورت میں کربلا کا سفر کریں۔

این مطلب بدون برچسب می باشد.

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

دیدگاهتان را بنویسید

نشانی ایمیل شما منتشر نخواهد شد. بخش‌های موردنیاز علامت‌گذاری شده‌اند *