تازہ ترین

بلتستان بھر میں عشرہ اسد کا آغاز، 12 اگست کو عاشورا منایا جائیگا

امام حسین (ع) کا انتخاب اللہ تعالٰی نے اپنے دین کی دائمی بقاء کی خاطر فرمایا اور امام عالی مقام نے اللہ تعالٰی کی جانب سے دی گئی اس ذمہ داری کو یوں نبھایا کہ رہتی دنیا تک اللہ کا مقبول دین محفوظ کر دیا۔ 10 محرم 61ھ کی صبح تک مذکورہ بالا حدیث کے تحت امام حسین (ع) اپنے نانا (ص) سے تھے اور اسی خون آشام شام کے بعد نانا (ص) کی پہچان، حسین (ع) کے ذریعے سے ہی ممکن ہو پائی۔

شئیر
52 بازدید
مطالب کا کوڈ: 655

امام حسین (ع) نے جلتی ہوئی زمین کو سجدے سے سجا کر اور نوکِ نیزہ پر کلام الہی کو سنا کر نانا سے کئے ہوئے وعدے کو نبھایا اور دینِ الٰہی کو تا شامِ قیامت سرفراز کر دیا۔ شامِ غریباں کے ہنگامے کے بعد آپکے فرزند جناب علی زین العابدین (ع) اور آپکی ہمشیرہ جناب زینب (س) نے آپکے مشن کا بار اپنے کاندھوں پر سنبھالا اور اپنے معرکةالآرا خطبات کے ذریعے سے جہاں باطل کو بےنقاب کیا، وہیں مردہ ضمیروں کو جھنجھوڑ کر غمِ حسین (ع) منانے کی ایسی داغ بیل ڈالی، جسکا سلسلہ کل کائنات میں چودہ صدیوں سے ہنوز اسی شان و شوکت سے جاری ہے اور انشاءاللہ تا قیامت جاری رہے گا۔

دنیا کے ہر گوشے میں موجود ہر باضمیر قوم اپنے محسنوں کی یاد اپنے اپنے انداز میں مناتی ہے۔ عموماً کربلا کی یاد دنیا کے طول و عرض میں ماہِ محرم میں منائی جاتی ہے، مگر پاکستان کے شمالی منطقہ بلتستان میں اس عظیم واقعے کو شمسی تقویم کے تحت اسد کے مہینے میں بھی منایا جاتا ہے۔ اس مظہر کا تاریخی پسِ منظر کچھ یوں ہے کہ کشمیر اور شمالی علاقہ جات تمام سال سردی کی لپیٹ میں رہتے ہیں اور عموماً ان علاقوں میں ماہِ محرم سردی کی شدت کے ایام میں آتا ہے۔ ان علاقوں کے مذہبی رہنماوں اور علمائے کرام نے عوام کی باہمی مشاورت سے ان ایام کو شمسی تقویم کے تحت ہجری تقویم کے ساتھ گرمی کے موسم میں بھی منانے کا فیصلہ کیا۔ چونکہ محرم کا واقعہ شمسی تقویم میں ماہِ اسد میں پیش آیا تھا، چنانچہ کشمیر میں محرم کے علاوہ اسد میں بھی ایامِ عزاء منانے کے رواج نے فروغ پایا۔ یوں یہ سلسلہ کشمیر سے چل کر بلتستان آیا اور قریباً ایک صدی سے یہ عشرہ اسد تمام بلتستان میں مذہبی جوش و جذبے اور دینی حمیت کے ساتھ منایا جاتا ہے۔ امسال عشرہ اسد 2 اگست سے شروع ہوگیا ہے اور عاشورا 12 اگست کو منایا جائے گا۔ اس سلسلے میں اسکردو پولیس اسد مجالس اور عاشورا کی سکیورٹی کیلئے خصوصی انتظامات کرئے گی اور فول پروف سکیورٹی کے انتظامات کو حتمی شکل دینے کیلئے خصوصی سکیورٹی پلان ترتیب دے رہی ہے۔

این مطلب بدون برچسب می باشد.

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

دیدگاهتان را بنویسید

نشانی ایمیل شما منتشر نخواهد شد. بخش‌های موردنیاز علامت‌گذاری شده‌اند *