سانحہ 7 تیر، ایک ناقابل فراموش واقعہ: رہبر معظم
رہبرانقلاب اسلامی حضرت آيت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آج ہفتم تیر مطابق ستائيس جون کے شہیدوں اور دیگر شہدا کے اھل خانہ سے ملاقات میں فرمایا کہ سات تیر مطابق ستائيس جون انیس سو اکیاسی کو ہونے والا واقعہ ایک تاریخی اور ناقابل فراموش واقعہ ہے۔
آپ نے فرمایا کہ معاشرے اور ملک کو شہدا کے پیغام کے ادراک اور اس پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔ رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ ستائيس جون کے مجرمانہ واقعے میں تامل اور تحقیق کرنے سے پتہ چلتا ہےکہ ظالمانہ عالمی نظام نے جو کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی منطق اور ملت ایران کی تہذیب و افکار کے سامنے کمزوری اور شکست کا احساس کرتا ہے، اس نے اس مجرمانہ واقعے کے ذمہ دار افراد کے علاوہ سترہ ہزار لوگوں اور حکام کو قتل کرنے والوں کی بھی حمایت کی ہے۔ رہبرانقلاب اسلامی نے ہفتم تیر مطابق ستائیس جون کے واقعے کو انسانی حقوق کے دعویداروں کی رسوائي کاسبب قراردیا اور فرمایا کہ اس مجرمانہ واقعے اور ہزاروں ایرانیوں کے قاتلوں کو بدستور مغربی ممالک کی حمایت حاصل ہے اور آج مغربی ملکوں کی پارلیمانوں اور امریکہ کے سرکاری مراکز میں ان کا استقبال کیا جاتا ہے۔آپ نے فرمایا کہ جون انیس سو ستاسی کو عراقی بعثی حکومت کے ہاتھوں ایران کے مغربی شہر سردشت کے عوام پرنیز اس سے قبل حلبچہ کے عوام پر کیمیاوی بمباری کے باوجود امریکہ اور یورپ نے برسوں تک بعثی حکومت کی حمایت کی اور یہ حمایت اس وقت تک جاری رہی جب تک صدام ان کے لئے فائدہ مند تھا اور انہوں نے صدام پر کسی طرح کا اعتراض نہیں کیا۔ آپ نے فرمایا کہ یہ واقعے مغربی ملکوں کے دعووں کی حقیقت کے برملا ہونے کا ایک اور معیار ہیں۔ رہبرانقلاب اسلامی حضرت آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے دشمنوں کے مقابل ملت ایران کی استقامت کو سراہتے ہوئے فرمایا کہ ایران کے بہادر عوام نے اب تک دشمن کو اپنے اتحاد، ہوشیاری اور بصیرت سے شکست دے رکھی ہے اور اس کے بعد بھی سامراج کے تمام حملوں اور سازشوں کو ناکام بنادے گي۔ رہبرانقلاب اسلامی نے علاقے منجملہ عراق کے مسائل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دشمن جھوٹا پروپگينڈا کرکے عراق کے واقعات کو شیعہ سنی جنگ ظاہر کررہے ہیں لیکن جو چیز عراق میں ہورہی ہے وہ دہشتگردی اور مغرب نواز افراد اور دہشتگردی کے مخالف اور قوموں کی خود مختاری کے خواہاں افراد کے درمیاں جنگ ہے۔ رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ اسلام دشمنوں نے آج قوموں کو ایک دوسرے سے لڑانے کے لئے سرمایہ کاری کی ہے اور قومی اور مذہبی بہانوں سے قوموں کو ایک دوسرے سے لڑارہے ہیں۔ آپ نےفرمایا کہ اسلامی بیداری اور تحریک عالم اسلام سے غفلت کی بناپر ہی سامراجی محاذ نے شیعہ سنی جنگ کی کوشش شروع کردی ہے۔ آپ نے فرمایا کہ دشمنوں کی ان سازشوں کا مقابلہ کرنے کے لئے اسلامی جمہوریت کا راستہ ہی نجات بخش اور بے بدیل ہے۔ رہبرانقلاب اسلامی نے اپنے خطاب کے آغاز میں ماہ مبارک رمضان کے بارے میں فرمایا کہ یہ مہینہ خدا کی طرف خلوص پاکيزگي اور جذبے اور خشوع و خضوع سے توجہ کرنے کا مہینہ ہے۔ آپ نے عوام کو نصحیت کی کہ ماہ مبارک رمضان کو غنیمت جانتے ہوئے خدا وند کریم سے توفیق رحمت و مغفرت کے طلبگار ہوں۔
این مطلب بدون برچسب می باشد.
دیدگاهتان را بنویسید