حلب میں جاری عارضی جنگ بندی میں مذید 72 گھنٹے کی توسیع
شام: حلب میں حکومت اورحزب اختلاف کےگروہوں کےدرمیان جاری عارضی جنگ بندی میں مذید 72 گھنٹے کی توسیع کردی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق شام کے شہر حلب میں جاری خانہ جنگی کے خاتمے کے لیے حکومت اورحزبِ اختلاف کے گروہ کے درمیان 48 گھنٹے کی عارضی جنگ بندی پراتفاق کیا گیا تھا.جس کے بعد […]
شام: حلب میں حکومت اورحزب اختلاف کےگروہوں کےدرمیان جاری عارضی جنگ بندی میں مذید 72 گھنٹے کی توسیع کردی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق شام کے شہر حلب میں جاری خانہ جنگی کے خاتمے کے لیے حکومت اورحزبِ اختلاف کے گروہ کے درمیان 48 گھنٹے کی عارضی جنگ بندی پراتفاق کیا گیا تھا.جس کے بعد عارضی جنگ بندی میں مذید 72 گھنٹے کی توسیع کر دی گئی ہے۔
جمعرات کوعارضی جنگ بندی معاہدے کے نفاذ کے بعد حلب مرکزی سڑکوں پر قدرے اطمینان دیکھا گیا تھا.ایک ہفتے میں 280 افراد کی ہلاکتوں کے بعد شہریوں کو کچھ ریلیف مئیسر آیا.
تاہم شہر کے جنوبی علاقوں میں اب بھی حکومتی افواج اورشدت پسند تنظیم النصرہ فرنٹ کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں۔جس میں 73 افراد کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں النصرہ فرنٹ اوراسکےاتحادیوں کےمقامی کمانڈر سمیت 43 جنگجواورشامی فوج اوراسکی حامی ملیشیاکے30 سپاہی شامل ہیں۔
یاد رہے عارضی جنگ بندی کا اطلاق شدت پسند گروہوں پر نہیں ہوتا۔
اس تمام صورتِ حال پر اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ جنگ بندی معاہدہ ناکام ہوا تو اس کے ہولناک اور تباہ کن نتائج سامنے آئیں گے۔جس سے مزید چار لاکھ افراد بے گھر ہو کر ترکی کی سرحد کا رخ کر سکتے ہیں۔
بین الاقوامی حلقے پر امید ہیں کہ پانچ سال جاری جنگ کا خاتمہ ممکن ہو سکے۔ جس میں 270000 افراد اپنی جان گنوا چکے ہیں۔جبکہ لاکھوں لوگ اپنے گھروں سے دور پناہ لینے پر مجبور ہیں۔
این مطلب بدون برچسب می باشد.
دیدگاهتان را بنویسید