کوئٹہ میں دہشتگردوں کی فائرنگ سے 8 شیعہ شہید اور 3 زخمی
کوئٹہ کے علاقے ہزار گنجی میں دہشتگردوں نے ایک مرتبہ پھر فائرنگ کرکے آٹھ افراد کو شہید کر دیا۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق ہزارہ ٹاؤن کے علاقے سے تعلق رکھنے والے شیعہ ہزارہ مسلمانوں کو اُس وقت نشانہ بنایا گیا، جب وہ منڈی سے سبزی کی خریداری کے بعد واپس ہزارہ ٹاؤن کیجانب آ رہے تھے۔
پولیس ایس پی سریاب کے مطابق واقعے میں اب تک آٹھ افراد شہید ہوچکے ہیں جبکہ تین زخمی ہیں، جنہیں فوری طور پر بولان میڈیکل کمپلیکس میں منتقل کر دیا گیا ہیں۔ پولیس کے مطابق دہشتگرد موٹر سائیکل پر سوار تھے جو فائرنگ کرنے کے بعد آسانی سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ یاد رہے ہزار گنجی وہی علاقہ ہے جہاں پر کئی مرتبہ سبزی فروشوں اور زائرین کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ عوام نے کئی مرتبہ حکام سے بلوچستان اور خصوصاً کوئٹہ میں دہشتگردوں کیخلاف فوجی ٹارگٹڈ آپریشن کا مطالبہ کیا، لیکن حکومت اور انتظامیہ ہمیشہ کی طرح جھوٹی تسلیوں اور ٹال مٹول سے کام لیتی رہی۔
دیگر ذرائع کے مطابق پاکستان کے جنوب مغربی صوبے بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ کے مضافاتی علاقے ہزار گنجی میں نامعلوم دہشتگردوں کی فائرنگ سے آٹھ افراد جاں بحق ہوگئے ہیں۔ ایک سینیئر پولیس آفیسر عمران قریشی کا کہنا تھا کہ دو موٹر سائیکلوں پر سوار نامعلوم مسلح افراد نے ایک گاڑی پر فائرنگ کر دی اور جائے واردات سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی طور پر چھ افراد کے جاں بحق ہونے کی اطلاع ملی تھی، لیکن دو زخمی ہسپتال پہنچنے کے بعد چل بسے، جس کے بعد اموات کی تعداد آٹھ ہوگئی ہے۔ ایک شخص کو شدید زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا ہے، جبکہ جاں بحق ہونے والے تمام افراد کا تعلق ہزارہ برادری سے بتایا جاتا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ بظاہر یہ ٹارگٹ کلنگ کا واقعہ لگتا ہے۔ فائرنگ کے بعد ہزار گنجی اور اطراف کے علاقوں میں خوف پایا جاتا ہے۔ پولیس ایس پی سریاب کے مطابق اس واقعہ میں آٹھ افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔ لاشوں کو بولان میڈیکل کمپلیکس منتقل کر دیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ اس علاقے میں ماضی میں بھی اس طرح کے واقعات پیش آتے رہے ہیں۔ تاہم اب تک اس تازہ واقعے کی ذمہ داری کسی گروپ یا تنظیم نے قبول نہیں کی ہے۔
این مطلب بدون برچسب می باشد.
دیدگاهتان را بنویسید