جامعہ روحانیت گلگت،بلتستان،استور و نگر کے زیر اہتمام شہداء 88ٹینشن کی برسی/ شهدا کو یاد رکھنا باوفا و بیدار قوموں کی علامت ہے : شیخ یوسف عابدی
شهدا کو یاد رکھنا باوفا و بیدار قوموں کی علامت ہے : شیخ یوسف عابدی روحانیت نیوز (ترجمان)جامعہ روحانیت گلگت، بلتستان،نگر و استور کے زیر اہتمام حسینیہ بلتستانیہ قم المقدس ایران میں شہدائے سانحہ 1988 کی برسی پروقار طریقے سے منائی گئی۔ برسی میں گلگت بلتستان کے تمام علماء کرام نے شرکت کی، برسی کے […]
شهدا کو یاد رکھنا باوفا و بیدار قوموں کی علامت ہے : شیخ یوسف عابدی
روحانیت نیوز (ترجمان)جامعہ روحانیت گلگت، بلتستان،نگر و استور کے زیر اہتمام حسینیہ بلتستانیہ قم المقدس ایران میں شہدائے سانحہ 1988 کی برسی پروقار طریقے سے منائی گئی۔
برسی میں گلگت بلتستان کے تمام علماء کرام نے شرکت کی، برسی کے پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے حوزہ علمیہ قم کے استاد حجت الاسلام المسلمین شیخ یوسف عابدی نے کہا کہ شہدا کی یاد زندہ رکھنا با وفا و بیدار قوموں کی علامت ہے،انھوں نے کہا کہ 88 کی ٹینشن میں شہید ہونے والوں کے خون کی وجہ سے آج گلگت بلتستان میں امن و امان ہے، شیخ یوسف عابدی کا کہنا تھا اگر اس وقت گلگت بلتستان کے بابصیرت قائد حجت الاسلام والمسلمین شیخ غلام محمد بر وقت اقدام نہ کرتے تو آج گلگت بلتستان کے حالات کچھ اور ہوتے، انھوں نے کہا کہ تنظیم ایک اچھی چیز ہے لیکن ہمیں تنظیموں سے بالاتر ہوکر اپنے ملک و قوم کی خدمت کرنے کی ضرورت ہیں
اس پروگرام میں شہدا سانحہ 88 سمیت حالیہ پاراچنار اور کوئٹہ میں شہید ہونے والوں کی ایصال ثواب کے لیے قرآن خوانی بھی کی گئی۔
این مطلب بدون برچسب می باشد.
دیدگاهتان را بنویسید