صدر جامعہ روحانیت بلتستان کا وفد کے ہمراہ حجۃ الاسلام والمسلمین شیخ ذاکر حسین مدبر سے ملاقات
مورخہ 4 نومبر 2024 کو صدر جامعہ روحانیت بلتستان حجۃ الاسلام والمسلمین شیخ علی نقی جنتی صاحب ایک اعلیٰ سطح وفد کے ہمراہ مدارس معصومین(ع) کراچی کے مدیر اعلی حجۃ الاسلام والمسلمین قبلہ شیخ ذاکر حسین مدبر صاحب کے ساتھ ملاقات کی۔ اس ملاقات میں صدر جامعہ روحانیت کے ساتھ نائب دبیر نظارت حجۃ الاسلام […]
مورخہ 4 نومبر 2024 کو صدر جامعہ روحانیت بلتستان حجۃ الاسلام والمسلمین شیخ علی نقی جنتی صاحب ایک اعلیٰ سطح وفد کے ہمراہ مدارس معصومین(ع) کراچی کے مدیر اعلی حجۃ الاسلام والمسلمین قبلہ شیخ ذاکر حسین مدبر صاحب کے ساتھ ملاقات کی۔ اس ملاقات میں صدر جامعہ روحانیت کے ساتھ نائب دبیر نظارت حجۃ الاسلام والمسلمین محمد علی شریفی صاحب، مجلس کے نائب اسپیکر حجۃ الاسلام قبلہ عسکری مقدس صاحب اور کابینہ کے بعض اراکین شریک تھے۔ ملاقات میں سب سے پہلے صدر جامعہ روحانیت نے ملاقات کے لئے وقت دینے پر ان کا شکریہ ادا کیا اور جامعہ روحانیت کی ترقی و پیشرفت اور اعلیٰ اہداف کے حصول کے لئے قبلہ مدبر صاحب کی خدمات کو سراہتے ہوئے آہندہ بھی آپ کے خدمات اور ہدایات کی امید کا اظہار کیا۔
اس کے بعد جامعہ روحانیت بلتستان کے جنرل سکیرٹری جناب محمد سجاد شاکری نے وفد میں شامل افراد کی معرفی پیش کرتے ہوئے قبلہ شیخ صاحب سے اپنے زرین خیالات سے نوازنے کا تقاضا کیا۔ جس پر انہوں نے سب سے پہلے صدر جامعہ روحانیت اور ان کی ٹیم کو طلاب اور علمائے کرام کی طرف سے مورد اعتماد قرار پانے پر مبارک بادی دی۔ اور ملاقات کے لئے آنے پر شکریہ ادا کیا۔
جامعہ روحانیت بلتستان کے اس وفد سے ملاقات میں انہوں نے اس تنظیم کے مختلف ادوار کے نشیب و فراز کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ ایسے بڑے پلیٹ فارمز کو اتنا مضبوط بنانا چاہئے کہ افراد کے جانے سے تنظیمی ڈھانچے پر کوئی آنچ نہ آئے۔
جامعہ روحانیت بلتستان کی شورائے مرکزی کے رکن شیخ ذاکر حسین مدبر نے صدر جامعہ روحانیت کے وفد کو نصیحت کرتے ہوئے فرمایا: جامعہ روحانیت کا رابطہ حوزہ علمیہ قم سے فارغ التحصیل پاکستان سمیت دنیا بھر میں اپنی کارکردگی دکھانے والے بلتستانی علمائے کرام اور دیگر دینی مراکز میں مقیم علمائے کرام کے ساتھ رابطہ کسی حد تک کمزور ہے۔ جسے مزید بڑھانے کی ضرورت ہے اور اس کام کے لئے کوئی خاص میکانزم بناے اور اس پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ جامعہ روحانیت کے استحکام کے لئے مضبوط ٹیم ورک کی ضرورت ہے جو امید ہے نئے منتخب صدر اور ان کا جوان کابینہ کر کے دکھائے گا۔ انہوں نے سندھ اور بلوچستان میں تبلیغ کے لئے جامعہ روحانیت کی طرف سے ایک منظم پرروگرام کے تحت مبلغین بھیجنے کی ضرورت پر زور دیا اور اس ضمن میں ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ اس ملاقات کا اختتام شہدائے مقاومت اور خاص طور پر حجۃ الاسلام والمسلمین شیخ علی مدبر اعلی اللہ مقامہ کے فاتحۃ خوانی اور دعائے خیر پر ہوا۔
این مطلب بدون برچسب می باشد.
دیدگاهتان را بنویسید