تازہ ترین

جامعہ روحانیت بلتستان شعبہ تحقیق کے زیر اہتمام ہفتہ تحقیق کی مناسبت سے ایک علمی اور تحقیقی نشست کا انعقاد

اس نشست میں فاضل محقق اور قلم کار برادر شیخ محمد بشیر دولتی نے اپنا مقالہ بعنوان "علم و تحقیق کی اہمیت رہبر معظم کی نگاہ میں" پیش کیا۔ انہوں نے اپنے مقالے میں رہبر معظم کے نظریات کی روشنی میں علم و تحقیق کی اہمیت کو قرآن و حدیث کے دلائل سے واضح کیا اور علم کو ملتوں کی ترقی و بلندی کا سبب قرار دیا۔ انھوں نے کہاکہ رہبر معظم کے نظریات میں مسلم ممالک کو اپنی قدیمی روش اور منابع کے ساتھ جدید ضروریات کی طرف بڑھنے کی نصحتیں بھی نمایا دیکھائی دیتی ہیں۔
شئیر
24 بازدید
مطالب کا کوڈ: 10721

جامعہ روحانیت بلتستان کے شعبہ تحقیق کی جانب سے فاطمیہ ہال، جامعہ روحانیت بلتستان میں ایک اہم علمی نشست بعنوان “کرسی نقد و بررسی” کا انعقاد کیا گیا۔ یہ نشست ہفتہ پژوہش کے سلسلے میں علم و تحقیق کے موضوع پر رکھی گئی تھی، جس میں علم و تحقیق سے دلچسپی رکھنے والے معزز علماء کرام اور طلبہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
نشست کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا، جس کا شرف برادر مرتضیٰ علی حیدری نے حاصل کیا۔
اس نشست میں فاضل محقق اور قلم کار برادر شیخ محمد بشیر دولتی نے اپنا مقالہ بعنوان “علم و تحقیق کی اہمیت رہبر معظم کی نگاہ میں” پیش کیا۔
انہوں نے اپنے مقالے میں رہبر معظم کے نظریات کی روشنی میں علم و تحقیق کی اہمیت کو قرآن و حدیث کے دلائل سے واضح کیا اور علم کو ملتوں کی ترقی و بلندی کا سبب قرار دیا۔
انھوں نے کہاکہ رہبر معظم کے نظریات میں مسلم ممالک کو اپنی قدیمی روش اور منابع کے ساتھ جدید ضروریات کی طرف بڑھنے کی نصحتیں بھی نمایا دیکھائی دیتی ہیں۔
ناقد اول:استاد، محقق اور رہنما محترم شیخ فرمان علی سعیدی نے مقالے پر اپنی تنقیدی آراء پیش کیں۔ انہوں نے مقالے کے اسٹرکچر کو بہترین قرار دیتے ہوئے محتوے میں مزید بہتری کی گنجائش پر روشنی ڈالی اور اس حوالے سے مفید مشورے دیے۔

ناقد دوم:معروف علمی و ادبی شخصیت شیخ نادم شگری نے مقالے کی ادبی کمزوریوں اور اشتباہات پر نہایت نفیس اور دقیق تبصرہ کیا۔ انہوں نے اردو ادبیات میں دقت کی ضرورت اور فارسی تراکیب کے استعمال سے اجتناب کی تاکید کی۔

دونوں ناقدین نے جامعہ روحانیت کے شعبہ تحقیق کی علمی کاوشوںکو بھرپور سراہا اور اس تسلسل کو جاری رکھنے کی سفارش کی۔
آخرمیں نشست کے منتظم، محترم شیخ خادم جاوید نے مقالہ نگار اور ناقدین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی علمی نقد و بررسی کی نشستیں آئندہ بھی جاری رہیں گی۔ انہوں نے اہل قلم حضرات سے درخواست کی کہ وہ اپنے علمی مقالات شعبہ تحقیق میں جمع کرائیں تاکہ ان پر نقد و بررسی کا سلسلہ جاری رکھا جا سکے۔
نشست کا اختتام دعائے امام زمانہ علیہ السلام کے ساتھ کیا گیا۔

دیدگاهتان را بنویسید

نشانی ایمیل شما منتشر نخواهد شد. بخش‌های موردنیاز علامت‌گذاری شده‌اند *