تازہ ترین

امام حسین علیه السلام اور یزید کے درمیان جنگ بصیرت اور بے بصیرتی کی جنگ تھی.محمد حسین شریفی

  سید الشهداء حضرت امام حسین علیه السلام اور انکے با وفا اصحاب کی یاد میں حسینیه بلتستانیه قم المقدسه میں منعقده عشره محر الحرام (سنه 1437 ھ.ق) کی پانچویں مجلس سے پهلے شهید مهاجر الی الله ڈاکٹر غلام محمد فخر الدین کے لئے قرآن خوانی هوئی ، فاتحه خوانی کے بعد مجلس سے خطاب […]

شئیر
22 بازدید
مطالب کا کوڈ: 1097

 

سید الشهداء حضرت امام حسین علیه السلام اور انکے با وفا اصحاب کی یاد میں حسینیه بلتستانیه قم المقدسه میں منعقده عشره محر الحرام (سنه 1437 ھ.ق) کی پانچویں مجلس سے پهلے شهید مهاجر الی الله ڈاکٹر غلام محمد فخر الدین کے لئے قرآن خوانی هوئی ، فاتحه خوانی کے بعد مجلس سے خطاب کرتے هوئے حجت الاسلام والمسلمین محمد حسین شریفی نے بھی شهید مهاجر الی الله ڈاکٹر غلام محمد فخر الدین کی یاد تازه کرتے هوئے فرمایا شهید ایک درد دل رکھنے والے نڈر عالم با عمل تھے اسی جذبے کو لے کر حوزه علمیه قم میں قدم رکھا مختلف مجتهدین عظام سے کسب فیض کرنے کے ساتھ ساتھ المصطفی انٹر نیشنل یونیورسٹی سے قرآنیات میں پی –ایچ-ڈی کرنے کی سعادت حاصل کی. موضوع سخن کو آگے بڑّھاتے هوئے فرمایا خداوند متعال نے انسان کو اپنی زندگی بسر کرنے کے لئے مختلف اصول وضع فرمایا هے ان میں سے ایک ضروری اصل انسان کا با بصیرت هونا هے لهذا خداوند متعال نے اپنے رسول سے مخاطب هوکر فرمایا: که کهدیجئے اے رسول یه میرا راسته هے اس میں بصرت کے ساتھ دعوت دیتا هوں .لهذا دین میں بصرت کت هونا ضروری هے کربلا میں بھی امام حسین علیه السلام کی یزید سے جنگ بصیرت اور بے بصیرتی کی جنگ تھی ایک طرف تیس هزار کے بے بصیرت افراد موجود تھے جو قتل نواسه رسول پر آماده تھے تو دوسری طرف بهتر افراد پر مشتمل ایک با بصیرت قافله موجود تھا . بصیرت کے لئے غور و فکر اور تدبر کا هونا ضروری هے یهیں فکر اور تدبر کا نتیجه تھا که جس نے حضرت حر علیه السلام  کویزیدی فوج سے نکال کر با بصیرت حسینی قافلے میں شامل کیا اور روز قیامت تک کے لئے حر کو علیه السلام بنا دیا.

 

این مطلب بدون برچسب می باشد.

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

دیدگاهتان را بنویسید

نشانی ایمیل شما منتشر نخواهد شد. بخش‌های موردنیاز علامت‌گذاری شده‌اند *