*جامعہ روحانیت بلتستان پاکستان کے صدر کا علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اسلام آباد کے سوشل سائنسز اینڈ ہیومینٹیز فیکلٹی کے ڈین سے ملاقات
قم – علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اسلام آباد کے سوشل سائنسز اینڈ ہیومینٹیز فیکلٹی کے ڈین ڈاکٹر عبدالعزیز ساحر کے ایران کے علمی و زیارتی دورے کے دوران، انہوں نے قم میں جامعہ روحانیت بلتستان کے صدر اور اراکین سے ملاقات اور تبادلہ خیال کیا۔
اس ملاقات میں حجت الاسلام علی نقی جنتی اور جامعہ روحانیت بلتستان کے کابینہ کے اراکین نے ڈاکٹر ساحر کا گرمجوشی سے استقبال کیا۔ اس موقع پر جامعہ روحانیت بلتستان کے جنرل سیکرٹری محمد سجاد شاکری نے ڈاکٹر ساحر کی علمی و ثقافتی خدمات کو سراہتے ہوئے جامعہ کی تحقیقی سرگرمیوں پر ایک رپورٹ پیش کی، نیز بلتستانی طلباء کو پاکستانی یونیورسٹیوں میں داخلے کے حوالے سے درپیش مشکلات کی طرف توجہ دلائی۔
ڈاکٹر ساحر نے ایران اور پاکستان کے درمیان علمی سفارت کاری میں علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کی پیش قدمی کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ “ادیان و مذاہب یونیورسٹی میں اقبال چیئر کے قیام اور قم یونیورسٹی میں اردو زبان و ادب کے شعبے کے ساتھ ساتھ علامہ اقبال یونیورسٹی میں فارسی زبان و ادب کے شعبے کا آغاز ہو چکا ہے”۔ انہوں نے برصغیر میں فارسی زبان کی ہزار سالہ تاریخ پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ “اگرچہ ایرانیوں نے کبھی بلاواسطہ برصغیر پر حکومت نہیں کی، لیکن ترکوں اور افغانوں کے دور حکومت میں بھی فارسی سرکاری اور علمی زبان کی حیثیت سے رائج رہی”۔
انہوں نے بلتستانی طلباء کے لیے تعلیمی سہولیات فراہم کرنے کے لیے تجاویز پیش کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ ممتاز علماء اور محققین کی شرکت سے پاکستان کے علمی و تحقیقی مراکز میں مثبت تبدیلی آئے گی۔ انہوں نے سماجی علوم کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ “سماجی علوم نے ہمیشہ اپنی جگہ برقرار رکھی ہے، جبکہ تجربی علوم توجہ کے اتار چڑھاؤ کا شکار رہے ہیں”۔
یہ ملاقات دونوں فریقین کی جانب سے علمی و ثقافتی تعاون کو وسعت دینے کی امیدوں کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی۔
این مطلب بدون برچسب می باشد.
دیدگاهتان را بنویسید