ان سالوں میں ان کی نہایت تیزبینی اور کم نظیر صمیمیت ان کے تمام ساتھیوں اور بالخصوص میرے لیے ایک مطمئن تکیہ گاہ شمار ہوتی تھی۔ اس طولانی مدت میں بعض دفعہ نظری اختلافات یا متفاوت اجتہادات بھی اس دوستی کو ختم نہ کرسکیں جس کا آغاز کربلاے معلی بین الحرمین سے ہوا تھا اور خناسوں کے وسوسے ان آخری سالوں میں اس اختلاف نظر سے پوری شد و مد کے ساتھ اپنا فا‎ئدہ لینا چاہتے تھے، لیکن میرے نسبت انکی محبت کی گہرا‎ئی میں خلل نہیں ڈال سکے
وہ شہنشاہ کی ستم کے خلاف مبارزوں میں سے پہلی نسل کے کم نظیر نمونہ، اس پر خطر اور پر افتخار راستے کے رنج دیدوں میں سے ہیں۔ کئی سال جیل میں رہنا اور ساواک کی آزار و ازیت کو تحمل کرنا اور ان سب کے سامنے مقاومت اور ثابت قدمی دکھانا اور پھر دفاع مقدس کے دوران عظیم عہدوں پر فا‎ئز رہنا، مجلس شورای اسلامی کے اسپیکر، مجلس خبرگان کی صدارت وغیرہ اس قدیمی مبارز کی پر فراز ونشیب زندگی کے اہم لمحات ہیں۔
ہاشمی کے جانے کے بعد میں کسی ایسی شخصیت کو نہیں جانتا ہوں جس کے ساتھ اس تاریخ ساز دور کے نشیب و فراز میں اتنا طولانی مدتی اور مشترکہ تجربہ ہو۔
اب یہ سن رسیدہ مبارز اللہ کے حضور اپنی سعی کو شش اور مختلف اعمال سے بھرا فا‎ئل لیے جا رہا ہے اور یہ ہم جمہوری اسلامی کے تمام مسئولین  کی سرنوشت ہے۔
اللہ تعالی سے صمیم قلب کے ساتھ ان کے لیے مغفرت اور رحمت نیز عفو الہی کی تمنا کرتا ہوں اور انکی ہمسر گرامی، اولاد، بھا‎ئی اور دوسرے پسماندگان کو تسلیت عرض کرتا ہوں۔
اللہ تعالی ہماری اور انکی مغفرت کرے۔
سید علی خامنہ ای
19 دی ماہ 1395

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے