تازہ ترین

شہید ضیاءالدین رضوی ہمیشہ ہمارے لئے بہترین نمونہ ہیں

آج جامعہ روحانیت بلتستان ، گلگت، نگر اور استور کی طرفسے شہید ضیاءالدین کی برسی کے سلسلے میں ایک عظیم الشان پروگرام کا اہتمام کیا جسمیں گلگت بلتستان بھر کے علما کرام نے شرکت کیا۔ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے حجۃ الاسلام دکتر مشتاق حکیمی نے شہید ضیاءالدین کی زندگی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا […]

شئیر
17 بازدید
مطالب کا کوڈ: 1180

آج جامعہ روحانیت بلتستان ، گلگت، نگر اور استور کی طرفسے شہید ضیاءالدین کی برسی کے سلسلے میں ایک عظیم الشان پروگرام کا اہتمام کیا جسمیں گلگت بلتستان بھر کے علما کرام نے شرکت کیا۔

جلسے سے خطاب کرتے ہوئے حجۃ الاسلام دکتر مشتاق حکیمی نے شہید ضیاءالدین کی زندگی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا ’’شہید ہمارے لئے مشعل راہ تھے اور زندگی کے مختلف شعبوں میں ہمارے لئے نمونہ عمل ہیں۔ لیکن ہم نے شہید کو صرف تحریک نصاب کے ذریعے سے پہچانا ہے۔ ضیاءالدین اگر دین کی ضیاء بنا ہے تو اسکی عمل زندگی کو سیرت پیامبر کے مطابق بنانے کی وجہ سے ہے‘‘۔

اس محفل کے خطیب حجۃ الاسلام بشیر احمد استوری صاحب نے عبودیت اور بندگی کے پہلو پر روشنی ڈالتے ہوئے شہید ضیاء الدین کی بندگی کے مختلف پہلو کو اجاگر کیا۔ آپ نے شہید کی شجاعت کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ شہید اپنی زندگی میں شجاع تھے آپ نے پہلے معاشرے میں اپنا لوہا منوایا پھر معاشرتی امور کی اصلاح کی۔

اس پروگرام کے آخر میں شہید نوید حسین جسکو حال ہی میں بے گناہ اور ناکردہ جرم میں پاکستانی حکومت کی طرفسے پھانسی دینے کی مذمت کی اور اس کو پاکستان کی عدلیہ کی نااہلی قرار دیتے ہوئے وفاقی اور صوبائی حکومت کی مذمت کرتے ہوئے اس امر پر زور دیا کہ جج جمشید کے قتل کے دوران شہید نوید حسین جیل کی سلاخوں کے پیچھے تھا لیکن بیلنس برابر رکھنے کیلئے شہید ضیاءالدین کی برسی پر شہید نوید کو پھانسی دینا نہایت غیرانسانی اور غیر عادلانہ قراردیتے ہوئے اسکو دوبارہ تحقیق کرنے، شہید ضیاءالدین اور سانحہ بابوسر و چلاس کے قاتلوں کو پکڑ کر جلد از جلد کیفر کردار تک پہنچانے پر زور دیا۔

 

این مطلب بدون برچسب می باشد.

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

دیدگاهتان را بنویسید

نشانی ایمیل شما منتشر نخواهد شد. بخش‌های موردنیاز علامت‌گذاری شده‌اند *