تازہ ترین

اقتصادی راہداری کا مقدمہ مل کرلڑینگے،23اراکین اسمبلی کا عہدوپیمان

اسلام آباد( کے پی این رپورٹ) گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کے اراکین نے پارٹی وابستگیوں سے بالاتر ہو کر علاقے کے حقوق کی جنگ لڑنے کا فیصلہ کر لیا۔ جمعہ کے روز قانون ساز اسمبلی کے سپیکر حاجی فدا محمد ناشاد کی زیرصدارت 23اراکین کا طویل غیررسمی اجلاس ہوا جس میں متفقہ طور پر […]

شئیر
26 بازدید
مطالب کا کوڈ: 1354

اسلام آباد( کے پی این رپورٹ) گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کے اراکین نے پارٹی وابستگیوں سے بالاتر ہو کر علاقے کے حقوق کی جنگ لڑنے کا فیصلہ کر لیا۔ جمعہ کے روز قانون ساز اسمبلی کے سپیکر حاجی فدا محمد ناشاد کی زیرصدارت 23اراکین کا طویل غیررسمی اجلاس ہوا جس میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ اقتصادی راہداری کے منصوبے میں گلگت بلتستان سے کسی قسم کی زیادتی برداشت نہیں کی جائے گی ۔ تمام اراکین نے عہد کیا کہ حقوق کی جنگ لڑتے ہوئے وہ پارٹی مفادات سے بالاتر رہیں گے اور پہلے علاقہ کے مفادات پھر پارٹی کے اصول پر کام کریں گے۔اجلاس کے شرکاء میں ڈپٹی سپیکر جعفر اللہ ، سینئر وزیر حاجی اکبر تابان، صوبائی وزراء ثوبیہ مقدم ، ابراہیم ثنائی، ڈاکٹر اقبال، فرمان علی ، حاجی وکیل ، پیپلزپارٹی کے رکن اسمبلی عمران ندیم ، مسلم لیگ ن کے اراکین اقبال حسن، غلام حسین، محمد شفیق، برکت جمیل ، حیدر خان ، ایم ڈبلیو ایم کے حاجی رضوان ، کاچو امتیاز ، سلیمہ بی بی، اسلامی تحریک کے محمد علی شیخ ، کیپٹن(ر) شفیع، پاکستان تحریک انصاف کے راجہ جہانزیب خان اور بلورستان نیشنل فرنٹ کے نواز خان ناجی شامل تھے۔ اجلاس میں اراکین نے جذباتی تقاریر کیں اور کہا کہ ایوان صدر میں صدر مملکت سے ہونے والی ملاقات اور اسلام آباد میں اراکین اسمبلی کی تربیتی کورس کے دوران اہم شخصیات سے ہونے والی بات چیت کے بعد اب یہ بات بالکل واضح ہو گئی ہے کہ اقتصادی راہداری کے منصوبے میں گلگت بلتستان کے مفادات کا خیال نہیں رکھا گیا اس منصوبے میں ہمارے علاقے کا کہیں کوئی ذکر نہیں جو باتیں ہو رہی ہیں وہ سب زبانی کلامی ہیں۔ اراکین نے کہا کہ اس قسم کی صورتحال ہمارے لئے ناقابل برداشت ہے، ہمارے ساتھ 68سال سے زیادتیاں ہو رہی ہیں اس کے باوجود ہم مسلسل قربانیاں دے رہے ہیں اب وقت آ گیا ہے کہ ہم متحد ہو کر اپنے حقوق کی جنگ لڑیں گے اگر یہ موقع گنوا دیا گیا تو پھر تاریخ ہمیں معاف نہیں کرے گی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اجلاس کے شرکاء اس وقت تک گلگت بلتستان نہیں جائیں گے جب تک احسن اقبال اور مشاہد حسین سید اس بات کو واضح نہ کریں کہ اقتصادی راہداری کے منصوبے میں گلگت بلتستان کا کیا حصہ ہے۔ اجلاس کے شرکاء کا کہنا تھا کہ اس بار ہم اپنے مطالبات ہر قیمت پر منوائیں اس سلسلے میں ہمارے پاس کئی آپشنز موجود ہیں۔ اجلاس میں شریک ایک رکن نے بتایا کہ سپیکر قانون ساز اسمبلی حاجی فدا محمد ناشاد نے ایک موقع پر کہا کہ ہمارے مطالبات جائز ہیں اس لئے وزیراعلیٰ حفیظ الرحمن بھی ہمارے ساتھ ہیں اور وہ گلگت بلتستان کے حقوق کی جنگ میں کسی سے پیچھے نہیں رہیں گے۔ اجلاس میں علاقے کی آئینی حیثیت کے بارے میں اس وقت جو غیریقینی صورتحال ہے اس پر بھی غور کیا گیا۔

این مطلب بدون برچسب می باشد.

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

دیدگاهتان را بنویسید

نشانی ایمیل شما منتشر نخواهد شد. بخش‌های موردنیاز علامت‌گذاری شده‌اند *