تازہ ترین

حزب اللہ کے پاس موجود دفاعی وسائل غاصب صیہونی حکومت کو ختم کرنے کیلئے کافی ہیں، حسن نصراللہ

 حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے کہا ہے کہ شام میں ترکی اور سعودی عرب کی سازش ناکام ہوگئی ہے۔ العالم کی رپورٹ کے مطابق سید حسن نصراللہ نے مزاحمت کے رہنماؤں شیخ راغب حرب، عباس موسوی اور عماد مغنیہ کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے ہونے والے پروگرام میں کہا کہ شام کے کینہ توز دشمنوں نے علاقے میں جنگ کے شعلے بھڑکانے کے لئے خود کو تیار کر لیا ہے، لیکن وہ اس ملک کے بحران کے سیاسی حل کے لئے کوئی قدم نہیں اٹھاتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ سعودی عرب اور ترکی کی پے در پے شکستوں نے انہیں بین الاقوامی اتحاد کے پرچم تلے داعش کا مقابلہ کرنے کے بہانے زمینی فوج شام بھیجنے کے بارے میں سوچنے پر مجبور کر دیا ہے۔ حزب اللہ کے سربراہ نے کہا کہ ہم کسی بھی باغی اور سرکش کو اجازت نہیں دیں گے کہ وہ شام پر قبضہ کر لے اور اسرائیل کو بھی اپنے خواب پورے کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

شئیر
18 بازدید
مطالب کا کوڈ: 1425

 

سید حسن نصراللہ نے مزید کہا کہ شام پر حملے میں اسرائیل کا ہاتھ ہے، لیکن اب تک اسے شکست ہوئی ہے کیونکہ اس کا مقصد شامی حکومت کا تختہ الٹنا یا شام کو تقسیم کرنا تھا، جس میں اسے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل بشار الاسد کی حکومت کے باقی رہنے اور اس ملک کے قومی آشتی پروگرام کو اپنے لئے خطرہ سمجھتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے سعودی عرب اور ترکی کے ساتھ رابطے ہیں اور وہ بشار الاسد کی حکومت کا تختہ الٹنے کے لئے ان دو ملکوں کے ساتھ اتفاق رائے تک پہنچ چکا ہے۔ سید حسن نصراللہ نے کہا کہ داعش اور جبہۃ النصرہ بھی، کہ جو شام میں القاعدہ کی شاخیں ہیں، شام پر قبضہ کرنے اور ایک جاہل نظام اور حکومت قائم کرنے کے اپنے خواب کو عملی جامہ پہنانے میں ناکام رہی ہیں۔

حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے صیہونی حکومت اور دوسری جارح طاقتوں کی ہر قسم کی جارحیت کے لئے مقابلے کے لئے مکمل آمادگی کا اعلان کیا ہے۔ حزب اللہ کے سربراہ نے منگل کی رات حزب اللہ کے سابق سربراہ شہید عباس موسوی اور اس تحریک کے جانباز مجاہدین شہید شیخ راغب حرب اور شید عماد مغنیہ کی یاد میں منعقدہ ایک مجلس سے خطاب میں کہا کہ حزب اللہ کے پاس جو دفاعی وسائل موجود ہیں وہ غاصب صیہونی حکومت کو ختم کرنے کے لئے کافی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ صیہونی حکومت کو اچھی طرح معلوم ہے کہ حزب اللہ کے پاس ایسے میزائل موجود ہیں جن سے غاصب حکومت کے زیر قبضہ ہر علاقے کو نشانہ بنایا جاسکتا ہے۔ انھوں نے علاقے کے حالات کو غاصب صیہونی حکومت کے حق میں تبدیل کرنے کے لئے بعض عرب حکومتوں کی سازشوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بعض رجعت پسند عرب حکومتیں غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ مل کے اس خطے میں شیعہ اور سنی مسلمانوں کے درمیان اختلاف و تفرقہ ڈالنے میں مصروف ہیں۔ انھوں نے کہا کہ صیہونی حکومت سعودی حکومت اور ترکی سے رابطے میں ہے۔ سید حسن نصراللہ نے کہا کہ ترکی اور سعودی عرب علاقائی جنگ شروع کرانے کی فکر میں ہیں، اسی بنا پر بحران شام کے پرامن حل کے ہر منصوبے اور نقشہ راہ کو مسترد کر دیتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ شام میں دہشت گردوں کی مسلسل شکست کے بعد ترکی اور سعودی حکومت نے نام نہاد داعش مخالف اتحاد کے پرچم تلے شام میں زمینی فوج بھیجنے کا پروگرام بنایا ہے۔ سید حسن نصراللہ نے یمن پر سعودی حکومت کی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یمن کی فوج اور عوامی رضاکار دستے سعودی جارحیت کے مقابلے میں قابل فخر رزمیہ کارنامے انجام دے رہے ہیں۔

(بشکریہ اسلام ٹائمز)

این مطلب بدون برچسب می باشد.

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

دیدگاهتان را بنویسید

نشانی ایمیل شما منتشر نخواهد شد. بخش‌های موردنیاز علامت‌گذاری شده‌اند *