تحفظ حقوق نسواں بل:آئین اور دو قومی نظریے سے متصادم ہے،اسلامی نظریاتی کونسل
اسلامی نظریاتی کونسل نے تحفظ حقوق نسواں بل کو آئین اور دو قومی نظریے سے متصادم قراردیدیا۔ چیئرمین مولانا شیرانی کہتے ہیں پنجاب اسمبلی میں پاس ہونیوالے بل کی کاپی حاصل کرلی ہے۔اب اس کابغور جائزہ لینگے چیئرمین مولانامحمد خان شیرانی کی زیرصدارت اسلامی نظریاتی کونسل کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا۔ اجلاس کے […]
اسلامی نظریاتی کونسل نے تحفظ حقوق نسواں بل کو آئین اور دو قومی نظریے سے متصادم قراردیدیا۔ چیئرمین مولانا شیرانی کہتے ہیں پنجاب اسمبلی میں پاس ہونیوالے بل کی کاپی حاصل کرلی ہے۔اب اس کابغور جائزہ لینگے چیئرمین مولانامحمد خان شیرانی کی زیرصدارت اسلامی نظریاتی کونسل کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا۔
اجلاس کے ایجنڈے میں قرآن بورڈ کی تشکیل ، سود کا خاتمہ ،سائنسی تحقیق کیلئے لاش کے استعمال سمیت دیگر امور ایجنڈے میں شامل تھے تاہم ایجنڈے سے ہٹ کر پنجاب اسمبلی سے منظور ہونے والے حقوق نسواں بل کا معاملہ زیر غور رہا۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں مولانا محمد شیرانی کا کہنا تھا کہ ابتدائی طور پر حقوق نسواں بل پر شق وائز غور کیا گیا ہے تاہم پنجاب اسمبلی میں پاس ہونے والے بل کی کاپی حاصل کر لی گئی ہے اور اب اس کا بغور جائزہ لیں گے۔
مولانا شیرانی کا کہنا تھا کہ پاکستان دو قومی نظریے کی بنیاد پر بنایا گیا ہے، انہیں اسمبلیوں اور حکومت کی کارکردگی پر تعجب ہوتا ہے۔
این مطلب بدون برچسب می باشد.
دیدگاهتان را بنویسید