تحقیقاتی حکام کا دعویٰ ہے کہ شاہ نورانیؒ مزاردھماکے اورلعل شہباز قلند رؒمزار دھماکے میں غیر معمولی مماثلت ہے، واقعہ میں ملوث دہشت گردوں کا سہولت کارعبداللہ بروہی افغانستان سے خودکش بمبار منگواتاجبکہ مولوی نصیر خود کش حملہ آوروں کو محفوظ مقام فراہم کرتااورحفیظ پندرانی کے ذمہ سہولت کار کو بلوچستان سے سندھ لانا تھی۔

حکام کے مطابق دہشتگردوں نے نئی حکمت عملی اپناتے ہوئے خود کو دوگروہوں میں تقسیم کرلیا ہے۔ کالعدم لشکر جھنگوی اورغیرملکی نیٹ ورک سندھ اور بلوچستان میں دہشت گردی پھیلانا چاہتے ہیں جبکہ کالعدم تحریک طالبان 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے