آج مجلس جامعہ روحانیت بلتستان کا چوتھا رسمی جلسہ حسینیہ بلتستانیہ میں برگزار ہوا۔
جلسے کی صدارت دبیر مجلس ڈاکٹر احسان رضی کر رہے تھے۔ تلاوت کلام پاک کے بعد جناب سید نثار موسوی نے پانچ منٹ میں حضرت زہرا س کی شہادت کی مناسبت سے چند اہم نکات بیان کیے۔ بعد ازاں ایجنڈے کے مطابق مختلف امور زیر بحث آئے۔ان میں سے چند اہم درج ذیل ہیں:
صدر محترم جناب سید احمد رضوی، سابق دبیر ہیئت نظارت جناب نثار حسین اتحادی اور دبیر مجلس کی مشاورت سے ہیئت نظارت کے لیے پیش کردہ اراکین کے حوالے سے کافی بحث کی گئی۔ اس امر کی اہمیت کے پیش نظر ایک اور ہنگامی اجلاس بلانے پر اتفاق نظر کے بعد اس کے حوالے سے حتمی فیصلے کو آئندہ جلسےتک لیے ملتوی کیا گیا۔
آئین نامہ داخلی کےمسئول جناب محمد جان حیدری صاحب نے قانون سازی کے حوالے سے اپنی رپورٹ پیش کی۔ بعد ازاں ضابطہ اخلاق کے مسئول جناب سید محمد علی شاہ الحسینی نے مجلس کے داخلی امور کے حوالے سے مرتبہ ضابطہ اخلاق پیش کیا۔ چند شقوں کو بحث و تمحیص کے بعد اکثریت رائے سے تصویب کیا گیا جبکہ بعض شقیں ضیق وقت کے باعث آئندہ جلسے کے لیےموکول کر دی گئیں۔
جامعہ روحانیت سوشل میڈیا، پریس میڈیا اور الیکٹرانک میڈیا کے لیے تشکیل کردہ چودہ نکاتی مجوزہ ضابطہ اخلاق کو سوفیصد اتفاق رائے کے ساتھ تصویب کر دیا گیا۔
این مطلب بدون برچسب می باشد.
دیدگاهتان را بنویسید