تازہ ترین

خود مختار ممالک کو ایک دوسرے سے قریب آنا اور سامراجی طاقتوں کا مقابلہ کرنا چاہیے، رہبر معظم

  رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا ہے کہ خود مختار ملکوں کو ایک دوسرے کے زیادہ سے زیادہ قریب آنا اور بعض سامراجی طاقتوں کی رخنہ اندازیوں کے باوجود اپنے باہمی تعاون کو زیادہ سے زیادہ فروغ دینا چاہئے۔ اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ کے مطابق۔ رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا ہے کہ خود مختار ملکوں […]

شئیر
15 بازدید
مطالب کا کوڈ: 1813

 

رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا ہے کہ خود مختار ملکوں کو ایک دوسرے کے زیادہ سے زیادہ قریب آنا اور بعض سامراجی طاقتوں کی رخنہ اندازیوں کے باوجود اپنے باہمی تعاون کو زیادہ سے زیادہ فروغ دینا چاہئے۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ کے مطابق۔ رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا ہے کہ خود مختار ملکوں کو ایک دوسرے کے زیادہ سے زیادہ قریب آنا اور بعض سامراجی طاقتوں کی رخنہ اندازیوں کے باوجود اپنے باہمی تعاون کو زیادہ سے زیادہ فروغ دینا چاہئے۔

جنوبی افریقہ کے صدر جیکب زوما نے اتوار کی شام رہبر انقلاب اسلامی آیۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای سے ملاقات کی- رہبر انقلاب اسلامی نے اس ملاقات میں تہران اور پریٹوریا کے درمیان مختلف سیاسی اور اقتصادی میدانوں میں تعاون میں توسیع پر زور دیا۔ آپ نے ایران میں اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد جنوبی افریقہ کی اس وقت کی نسل پرست حکومت سے رابطہ منقطع کر لئے جانے کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے تقریبا ایک ہی وقت میں صہیونی حکومت اور جنوبی افریقہ کی اپارتھائیڈ حکومت، دونوں سے رابطہ منقطع کیا تھا- رہبر انقلاب اسلامی نے جنوبی افریقہ کی نسل پرست حکومت کا خاتمہ کرنے میں نیلسن منڈیلا کے ممتاز کردار اور اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ ان کے دیرینہ اور گہرے تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ نیلسن منڈیلا اور جنوبی افریقہ کے عوام کی مسلسل اور طویل جدوجہد کے نتیجے میں اس ظالم اور انسان دشمن حکومت کا خاتمہ ہوا اور نیلسن منڈیلا نے اپنے اس کارنامے سے درحقیقت پورے براعظم افریقہ کی انقلابی تحریکوں میں نئی روح پھونکی- آپ نے فرمایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، جنوبی افریقہ کے سلسلے میں مثبت اور تعمیری سوچ رکھتا ہے- رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ ایران اور جنوبی افریقہ کے تعلقات انتہائی دوستانہ ہیں اور عالمی اداروں میں ایک دوسرے سے دونوں ملکوں کا تعاون بھی بہت ہی موثر اور کارساز ہے تاہم اقتصادی اور تجارتی لین دین کا حجم دونوں ملکوں کی توانائیوں کے لحاظ سے مزید بڑھائے جانے کی ضرورت ہے- آیۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ناوابستہ تحریک میں دونوں ملکوں کے تعاون کو باہمی تعاون کا ایک اور موقع قرار دیا اور فرمایا کہ یہ تعاون، ناوابستہ تحریک کے سبھی رکن ملکوں کے مفاد میں ہو گا- آپ نے فرمایا کہ خود مختار ملکوں کے مفادات مختلف میدانوں میں تعاون اور آپسی تعلقات کو فروغ دینے میں مضمر ہیں اور اس راہ میں بعض طاقتوں کی جانب سے جو رکاوٹیں کھڑی کی جارہی ہیں ان کا مقابلہ کئے جانے کی ضرورت ہے- جنوبی افریقہ کے صدر جیکب زوما نے بھی جنوبی افریقہ کی اپارتھائیڈ حکومت کے خلاف عوامی تحریک کے دوران جنوبی افریقہ کے عوام کی اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے کی جانے والی حمایت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی افریقہ کے عوام، ایران کی اس حمایت کو کبھی فراموش نہیں کریں گے۔

این مطلب بدون برچسب می باشد.

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

دیدگاهتان را بنویسید

نشانی ایمیل شما منتشر نخواهد شد. بخش‌های موردنیاز علامت‌گذاری شده‌اند *