تازہ ترین

آرمی ایکٹ میں ترامیم کا بل قومی اسمبلی سے منظور

قومی اسمبلی نے پاکستان آرمی ایکٹ میں ترامیم کا بل 2017 کثرت رائے سے منظور کرلیا۔

شئیر
26 بازدید
مطالب کا کوڈ: 1899

 

اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں فوجی عدالتوں سے متعلق پاکستان آرمی ایکٹ ترمیمی بل وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نے پیش کیا جس کی ایوان میں شق وار منظوری کے بعد بل کو کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔ ایوان میں 253 اراکین نے بل کی حمایت جب کہ محمود خان اچکزئی اور جمشید دستی سمیت 4 اراکین نے اس کی مخالفت کی اور رائے شماری کے دوران دونوں اراکین اپنی نشستوں پر کھڑے نہیں ہوئے، ایوان نے اپوزیشن اور حکومتی اتحادی جماعت جمعیت علمائے اسلام (ف) کی ترامیم مسترد کردیں۔

اس موقع پر وزیر قانون زاہد حامد نے توہین رسالت سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں پہلے ہی توہین رسالت کے خلاف جامع قانون موجود ہے اس لیے آرمی ایکٹ میں توہین رسالت کے خلاف معاملہ شامل کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔اس سے قبل مسلم لیگ (ض) کے سربراہ اعجاز الحق نے کہا کہ پاکستان میں 60 ہزار لوگ دہشت گردی میں شہید ہوئے، دنیا بھر میں دہشت گردی میں کہیں اتنے لوگ شہید نہیں ہوئے، فوجی عدالتیں زبردستی نہیں بنیں تمام جماعتوں نے فیصلہ کیا اور آئین میں ترمیم کرکے جمہوری طریقے سے فوجی عدالتیں بنائیں۔

دوسری جانب ایوان میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے 2 برس کے لیے پارلیمانی سلامتی کمیٹی کے قیام کے لیے بھی قرارداد پیش کی۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ فوجی عدالتیں وقت کی ضرورت اورقوم کی حفاظت کے لیے ضروری ہیں، کوئی ذی الشعور شخص ان عدالتوں کی ضرورت سے انکار نہیں کرسکتا۔

این مطلب بدون برچسب می باشد.

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

دیدگاهتان را بنویسید

نشانی ایمیل شما منتشر نخواهد شد. بخش‌های موردنیاز علامت‌گذاری شده‌اند *