تازہ ترین

دیامرمیں رینجرزطلب کرنے کافیصلہ

  اسلام آباد(غلام عباس سے)دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر سے متعلق وزارتی کمیٹی نے ڈیم کی تعمیر اور حفاظتی امور کیلئے رینجرز طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر سے متعلق وزارتی کمیٹی کا اجلاس بدھ کے روز وفاقی وزیربرائے امور کشمیر و گلگت بلتستان چوہدری محمد برجیس طاہر کی سربراہی میں […]

شئیر
15 بازدید
مطالب کا کوڈ: 1908

 

اسلام آباد(غلام عباس سے)دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر سے متعلق وزارتی کمیٹی نے ڈیم کی تعمیر اور حفاظتی امور کیلئے رینجرز طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر سے متعلق وزارتی کمیٹی کا اجلاس بدھ کے روز وفاقی وزیربرائے امور کشمیر و گلگت بلتستان چوہدری محمد برجیس طاہر کی سربراہی میں اسلام آباد میں ہوا ۔ اجلاس میں وفاقی وزیرامور کشمیر کے علاوہ وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقیات احسن اقبال، وفاقی وزیربرائے بین الصوبائی امور ریاض حسین پیرزادہ، وفاقی وزیر برائے سمندر پار پاکستانی اینڈ ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ پیر صدر الدین راشدی، وزیراعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمن وفاقی سیکرٹری امور کشمیر عابد سعید، چیف سیکرٹری گلگت بلتستان طاہر حسین ، چیئرمین واپڈا ظفرمحمودسمیت دیگراعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں صوبائی حکومت کی طرف سے درخواست کی گئی کہ دیامر میں واپڈا کالونی کی تعمیر کیلئے زمین کے حصول میں انتظامیہ کو بہت زیادہ دشواریوں کا سامنا ہے ۔ یہاں ایک جگہ ایسی بھی ہے جہاں کے لوگوں نے صاف صاف کہہ دیا ہے کہ ہم کالونی کی تعمیر کیلئے زمین نہیں دیں گے ان لوگوں سے زمین لینا مقامی انتظامیہ کے بس کی بات نہیں ، یہاں کی پولیس میں یہ صلاحیت نہیں ہے کہ وہ کشیدہ صورتحال کا مقابلہ کرتے ہوئے زمین کے حصول میں انتظامیہ کی مدد کرے۔ اجلاس میں صوبائی حکومت کی طرف سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ زمین کے حصول اور امن و امان کی صورتحال کو یقینی بنانے کیلئے ضروری ہے کہ دیامرمیں فوجی دستے تعینات کئے جائیں تا ہم اجلاس کو بتایا کہ وزارت داخلہ دیامر میں فوج بھیجنے کیلئے تیار نہیں ہے اس لئے فیصلہ کیا گیا کہ دیامر میں امن و امان کو برقرار رکھنے کیلئے رینجرز کو طلب کیا جائے گا۔دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر سے متعلق وزارتی کمیٹی نے دوبارہ آبادکاری کے منصوبے جلد شروع کرنے اور ڈیم کی تعمیر کے لیے مطلوبہ زمین کا باقی ماندہ 10 فیصد جلد حاصل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے فیصلہ کیا کہ اعتمادسازی کے تحت فلاحی منصوبوں ، صحت و تعلیم وغیرہ کے منصوبوں کی نگرانی گلگت بلتستان کی صوبائی حکومت کر ے گی جب کہ اس کے لیے مطلوبہ فنڈز اور افرادی قوت واپڈا فراہم کر ے گا۔اجلاس میں دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر سے متعلق مختلف امور زیر غور آئے، اجلاس کو متعلقہ حکام نے بتایا کہ ڈیم کی تعمیر کے لیے مطلوبہ زمین کا 90% حاصل کیا جا چکا ہے اور ڈیم میں پانی ذخیرہ کرنے کی تمام زمین حاصل کر لی گئی ہے۔ اس موقع پر وزارتی کمیٹی نے باقی ماندہ 10% زمین کو جلد از جلد حاصل کرنے کی ہدایات جاری کیں اور کہا کہ اعتماد سازی کے اقدامات کے تحت بننے والے منصوبوں پر بھی کام جلد شروع کیا جائے۔وزارتی کمیٹی کو وزیراعلی نے بتایا کہ گلگت بلتستان کی حکومت نے اپنی بہترین کاکردگی کے باعث ڈیم کی زمین کے حصول میں 10ارب کی بچت کی ہے اور یہ پورا ٹاسک انتہائی شفافیت اور جان فشانی سے مکمل کیا جا رہا ہے اور اس میں بدعنوانی کا ایک کیس بھی سامنے نہیں آیا۔اس موقع پر وزارتی کمیٹی نے گلگت بلتستان کی صوبائی انتظامیہ اور وزارت امور کشمیر و گلگت بلتستان کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت اور گلگت بلتستان کی صوبائی حکومت دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر کے لیے دن رات کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے اور اس ضمن میں وفاقی وزیر امور کشمیر اور وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان کی کوششیںبھی قابل تحسین ہیں۔ وزارتی کمیٹی نے اس عہد کی تجدید کی کہ ڈیم کی تعمیر سے متعلق معاملات کو جلد از جلد حل کر کے اس کی تعمیر کاسنگ بنیاد رکھا جائے گا تاکہ ملک سے ایک طرف توانائی بحران کا خاتمہ کیا جا سکے تو دوسری طرف زراعت کے لیے وافر پانی دستیاب ہو سکے۔

این مطلب بدون برچسب می باشد.

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

دیدگاهتان را بنویسید

نشانی ایمیل شما منتشر نخواهد شد. بخش‌های موردنیاز علامت‌گذاری شده‌اند *