تازہ ترین

عراق کے سیاسی بحران کے بارے میں آیت اللہ حائری کا انتہائی سخت بیان

انہوں نے اپنے اس بیان میں سیاسی پارٹیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لکھا ہے:’’ کیا جو تباہی اور بدحالی تم اس ملک میں لائے ہو وہ کافی نہیں ہے؟ جو تم اس ملک کے مظلوم عوام پر ستم ڈھا رہے ہو وہ کافی نہیں ہے؟‘‘ اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ کے مطابق عراق میں […]

شئیر
16 بازدید
مطالب کا کوڈ: 1946

انہوں نے اپنے اس بیان میں سیاسی پارٹیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لکھا ہے:’’ کیا جو تباہی اور بدحالی تم اس ملک میں لائے ہو وہ کافی نہیں ہے؟ جو تم اس ملک کے مظلوم عوام پر ستم ڈھا رہے ہو وہ کافی نہیں ہے؟‘‘

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ کے مطابق عراق میں سیاسی پارٹیوں کے درمیان شدید اختلافات اور رسہ کشی پیدا ہونے کے بعد آیت اللہ العظمیٰ سید کاظم حائری نے ایک سخت بیان جاری کر کے تمام سیاسی رہنماوں کو خبردار کیا ہے اور انہیں عراق کی مشکلات کا اصلی عامل قرار دیا ہے۔

انہوں نے اپنے اس بیان میں سیاسی پارٹیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لکھا ہے:’’ کیا جو تباہی اور بدحالی تم اس ملک میں لائے ہو وہ کافی نہیں ہے؟ جو تم اس ملک کے مظلوم عوام پر ستم ڈھا رہے ہو وہ کافی نہیں ہے؟‘‘

اس مرجع تقلید نے مزید سخت لہجے میں کہا ہے:’’عراق کے عوام جو تمہارے جال و مال و عزت و ناموس کے لیے جنگ کر رہے ہیں اور تمہارے عہدوں اور منصبوں کی حفاظت کر رہے ہیں، اور تم لوگوں کی وجہ سے زحمتیں اور مصیبتیں اٹھا رہے ہیں، خدا را خدا را ان لوگوں کے جان و مال و عزت کی حفاظت کرو، ان پر ظلم سب سے بڑا گناہ اور معصیت ہے‘‘۔

انہوں نے عراق کے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے: میں آج بھی وہی بات تکرار کر رہا ہوں جو اس سے پہلے کہتا رہا ہوں؛ جان لو کہ تجربہ کار اور خیرخواہ افراد کی نصیحت پر عمل نہ کرنے کا نتیجہ حسرت اور پشیمانی ہے۔ جب تک تم اپنے امور میں عقل و بصیرت سے کام لو گے اور جو کچھ تمہارے اطراف میں ہو رہا ہے اس سے سبق حاصل کرو گے اپنے دشمنوں کے نیتوں سے باخبر رہو گے تو طاقت اور قدرت تمہارے ہاتھوں میں رہے گی، مولائے کائنات فرماتے ہیں: «فَليَنْتَفِع امْرؤٌ بِنَفْسِهِ، فَإنَّمَا البَصيرُ مَنْ سَمِعَ فَتَفَكَّرَ، وَنَظَرَ فَأَبْصَرَ، وانتَفَعَ بِالعِبَرِ، ثُمَّ سَلَكَ جدَداً واضِحاً يَتَجَنَّبُ فِيهِ الصرعَةَ في المَهاوي، والضَلالَ في المَغاوي، ہر انسان کو اپنے وجود سے فائدہ اٹھانا چاہیے، بینا وہ شخص ہے جو سنے اور غور کرے، دیکھے تو بصیرت سے کام لے، عبرتوں سے نصیحت حاصل کرے، اور اس کے بعد واضح راستہ انتخاب کرے، گڑھوں میں گرنے اور گمراہی میں کھونے سے خود کو بچائے۔( نہج البلاغہ)

واضح رہے کہ کئی مہینوں سے عراق میں جہاں ایک طرف داعش کے حملوں کا زور ہے اور عوام دھشتگردوں کا مقابلہ کرنے میں مصروف پیکار ہیں وہاں دوسری طرف سیاسی رہنماوں میں شدید رسہ کشی جاری ہے حتیٰ ایک ساسی گروہ نے گزشتہ ہفتے بغداد کے گرین زون میں داخل ہو کر پارلیمانی عمارت پر قبضہ کرنے کی کوشش بھی کی۔

این مطلب بدون برچسب می باشد.

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

دیدگاهتان را بنویسید

نشانی ایمیل شما منتشر نخواهد شد. بخش‌های موردنیاز علامت‌گذاری شده‌اند *