ایرانی عوام ذلت و خواری کے ساتھ حج نہیں کر سکتے: آیت اللہ مکارم شیرازی
آیت اللہ مکارم شیرازی نے وزیر ثقافت کو زور دے کر کہا ہے کہ ہم کبھی بھی سعودی عرب کے سامنے نہیں جھکیں گے چاہے ہمیں اس سال حج چھوڑ دینا پڑے ہم وہ حج چاہتے ہیں جس میں حجاج کو عزت اور شرافت کی نگاہ سے دیکھا جائے اور حاجیوں کے حقوق کا پاس […]
آیت اللہ مکارم شیرازی نے وزیر ثقافت کو زور دے کر کہا ہے کہ ہم کبھی بھی سعودی عرب کے سامنے نہیں جھکیں گے چاہے ہمیں اس سال حج چھوڑ دینا پڑے ہم وہ حج چاہتے ہیں جس میں حجاج کو عزت اور شرافت کی نگاہ سے دیکھا جائے اور حاجیوں کے حقوق کا پاس و لحاظ رکھا جائے۔
اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔کے مطابق آیت اللہ العظمیٰ مکارم شیرازی نے سعودی حاکم کی جانب سے اس سال ایرانیوں کے لیے حج کے حوالے سے ضروری تعاون نہ کئے جانے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ نامساعد حالات میں ہمیں اس بات کا منتظر بھی نہیں رہنا چاہیے کہ وہ حج کے لیے ہماری درخواست قبول کریں۔
یہ بات انہوں نے ایران کے وزیر ثقافت ڈاکٹر علی جنتی کے ساتھ ہوئی ایک ملاقات میں کہی۔
آیت اللہ مکارم شیرازی نے مزید کہا کہ ایرانی لوگ بھی ذلت کے ساتھ حج پر جانے کے لیے راضی نہیں ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سعودی حکام خود کو حرمین شریفین کا ٹھیکیدار سمجھتے ہیں لیکن وہ سیاسی معاملات میں، یمن، شام اور عراق کا بدلہ ایران سے لینا چاہتے ہیں اور ایرانیوں کو حج سے محروم کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے علاقے میں ایران کی موقعیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ اس وقت مشرق وسطیٰ میں ایران کی حیثیت مرکزی حیثیت ہے حتیٰ دشمن بھی اس چیز کو درک کر چکا ہے لہذا ہمیں امریکہ اور اس کے کٹھ پتلی ملکوں کے سامنے خود کو نہیں جھکانا چاہیے خدا اور پیغمبر اکرم(ص) بھی اس کام سے راضی نہیں ہوں گے۔
آیت اللہ مکارم شیرازی نے وزیر ثقافت کو زور دے کر کہا ہے کہ ہم کبھی بھی سعودی عرب کے سامنے نہیں جھکیں گے چاہے ہمیں اس سال حج چھوڑ دینا پڑے ہم وہ حج چاہتے ہیں جس میں حجاج کو عزت اور سربلندی کی نگاہ سے دیکھا جائے اور حاجیوں کے حقوق کا پاس و لحاظ رکھا جائے۔
این مطلب بدون برچسب می باشد.
دیدگاهتان را بنویسید