تازہ ترین

شہید باقر الصدر امام خامنہ ای کی نگاہ میں

 رہبر انقلاب اسلامی نے شہید صدر کے بارے میں فرمایا: شہید باقرالصدر زمانے کے نابغہ افراد میں سے ایک تھے، ہماری دینی درسگاہوں میں با استعداد افراد کی کمی نہیں، نہایت سجمھدار، با سلیقہ اور سخت کوش افراد موجود تھے اور ہیں جہنوں نے دین مبین اسلام کے لئے عظیم کارنامے انجام دئے ہیں، جیسے […]

شئیر
26 بازدید
مطالب کا کوڈ: 2008

 رہبر انقلاب اسلامی نے شہید صدر کے بارے میں فرمایا: شہید باقرالصدر زمانے کے نابغہ افراد میں سے ایک تھے، ہماری دینی درسگاہوں میں با استعداد افراد کی کمی نہیں، نہایت سجمھدار، با سلیقہ اور سخت کوش افراد موجود تھے اور ہیں جہنوں نے دین مبین اسلام کے لئے عظیم کارنامے انجام دئے ہیں، جیسے حالیہ صدی کے بزرگ مراجع عظام جو ایران اور عراق میں موجود رہے ہیں وہ سب کے سب نہایت عظیم اور با استعداد ہیں، لیکن جو نابغہ ہوتا ہے اس کی الگ ایک خصوصیت ہوتی ہے ہرکوئی اس قسم کے نبوغ سے سرشار نہیں ہوتا ہے، میرے خیال میں مرحوم صدر ایک نابغہ تھے کیونکہ جو کام شہیدصدر کرسکتے تھے وہ کام بہت سے علماء، فقہاء اور حوزہ علمیہ کے متفکرین نہیں کرسکتے۔شہید صدر وسیع ذہنیت کے مالک تھے اور عالم اسلام کی ضرورتوں کو سمجھتے تھے اور حاضر جواب ہونے کے ساتھ ساتھ ہرنیک کام کے لئے ہمہ وقت تیار رہتے تھے۔شہید باقرالصدر جب نجف اشرف میں تھے تو ان کے امام خمینی اور ان کے رفقاء کے ساتھ اتنے تعلقات نہیں تھے، عام طور پر ایک طالب علم کی حیثیت سے امام کی ملاقات کے لئے جاتے تھے لیکن جونہی ایران میں اسلامی انقلاب آیا اور امام خمینی تہران تشریف لائے تو شہید باقرالصدر نے اپنے شاگردوں سے اپنا یہ معروف جملہ کہا: “ذوب بشوید در امام خمینى همچنان که او در اسلام ذوب شده” یعنی تم لوگ امام خمینی کے ساتھ اس طرح گھل مل جاؤ جس طرح وہ اسلام کے ساتھ گھل مل گئے ہیں”، تم اپنے آپ کو خمینی میں فنا کردو جس طرح خمینی نے خود کو اسلام میں فنا کردیاہے۔شہید صدر کا یہ جملہ معروف ہے جسے کبھی فراموش نہیں کیا جائے گا۔ اس قسم کے جملے وہی کہہ سکتے ہیں جو نہایت عظیم سمجھ کے مالک اور انقلاب کی اہمیت کوجان چکے ہوتے ہیں۔دوسری طرف ہمارے پاس کچھ ایسے افراد بھی ہیں جو انقلاب کے چالیس سال گزرنے کے بعد بھی انقلاب کو سمجھنے سے قاصر ہیں کہ انقلاب کیا ہے؟ اور اس کی اہمیت کیا ہے؟ لیکن شہید باقرالصدر عراق میں بیٹھ کر انقلاب اسلامی کی اہمیت کو درک کرگئے اور اس قسم کے عظیم جملے کہے۔ یہی نبوغ اور نابغہ ہونے کی علامت ہے، خطے کے مسائل کے بارے میں درست شناخت رکھنا، پھر نہایت خوبصورت انداز میں بیان کرنا، نہایت ہوشیاری کی علامت ہے۔شہید صدر ایک علمی نظریہ پرداز ہونے کے ساتھ ساتھ ایک عظیم انسان بھی تھے، میرے خیال میں آقائے صدر ایک منفرد انسان تھے اگر انہیں بے مثال نہ بھی کہیں تو کم سے کم مثال ضرور کہہ سکتے ہیں۔ہماری دینی درسگاہوں میں بڑی شخصیات موجود ہیں لیکن شہید باقرالصدر کچھ خاص خصوصیتوں  کے مالک تھے جس کی وجہ سے اللہ تعالی نے انہیں شہادت نصیب فرمائی، ہماری دعا ہے کہ  اللہ تعالی ان کے درجات کو بلند فرمائے۔

این مطلب بدون برچسب می باشد.

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

دیدگاهتان را بنویسید

نشانی ایمیل شما منتشر نخواهد شد. بخش‌های موردنیاز علامت‌گذاری شده‌اند *