سامرہ میں حرمین عسکرین پر تکفیریوں کا حملہ ناکام، 50 سے زائد پولیس اہلکار شہید
عراق کے شہر سامرا میں حرمین عسکریین پر کیا جانے والا حملہ ناکام بنا دیا گیا۔ العالم نیوز کے مطابق دہشتگرد گروہ داعش نے جمعرات کی صبح حرمین عسکریین ؑ پر حملہ کرنے کی نیت سے بغداد سے 118 کیلو میٹر دور سامرا شہر پر حملہ کر دیا اور اپنے راستے میں آنے والی عمارتوں کو شدید نقصان پہنچایا۔
داعش کے اس حملے میں متعدد پولیس اہلکار اور عام شہری شہید ہوگئے۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق سکیورٹی نافذ کرنے والے اداروں نے دہشتگردوں کو پیچھے ہٹنے پر مجبور کر دیا لیکن ابھی تک شہر میں جھڑپیں جاری ہیں۔ عراقی پولیس کے ترجمان کے مطابق اب تک ان جھڑپوں میں 51 پولیس اہلکار شہید ہوچکے ہیں۔ عراقی خبر رساں اداروں کے مطابق داعش سامرہ کے پانچ محلوں کا کنٹرول اپنے ہاتھ میں لے چکی ہے، بعض ذرائع کی اطلاع کے مطابق سامرہ یونیورسٹی بھی تکفیری دہشتگردوں کے قبضے میں ہے۔
قانون نافذ کرنے والے اداروں نے صوبہ صلاح الدین کے شہر سامرہ میں تکفیری دہشتگردوں کے جانب سے کئے جانے والے حملے کے بعد کرفیو نافذ کرکے حرمین عسکرین کو جانے والے تمام راستے بند کر دیئے ہیں۔ ادھر صوبے کے تمام قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق تکفیری دہشتگرد گروہ داعش نے سامرہ کے الخضراء، العرموشیہ، السلام اور الجبریہ نامی علاقوں پر قبضہ کر لیا ہے۔ دہشتگردوں کے پاس ہلکے اور بھاری ہتھیاروں کے علاوہ بلڈوزر بھی ہیں۔ دہشتگردوں نے سامرہ میں گھستے ہی شہر کی سب سے بڑی مسجد الرزاق اور ایک سرکاری عمارت پر قبضہ کر لیا۔ عینی شاہدین کے مطابق ابھی تک دہشتگردوں اور فورسز کے درمیان لڑائی جاری ہے۔
این مطلب بدون برچسب می باشد.
دیدگاهتان را بنویسید