تازہ ترین

بشار اسد ایک عظیم مجاہد اور مزاحمت کار کے روپ میں ظاہر ہوئے ہیں/ رہبر انقلاب

رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا ہے کہ اگر خطے کے ممالک اور عوام مل کر مزاحمت کا ٹھوس فیصلہ کرلیں تو دشمن ان کا کچھ بھی نہیں بگاڑ سکتا۔

شئیر
28 بازدید
مطالب کا کوڈ: 3729

جمعرات کو تہران میں شام کے وزیر اوقاف اور ان کے ہمراہ وفد کے ارکان سے ملاقات میں رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ شام اس وقت فرنٹ لائن اسٹیٹ کا کردار ادا کر رہا ہے اور اس کی حمایت کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اس بات پر تاکید فرمائی کہ شام کے قابل احترام صدر بشار اسد، ایک ایسے عظیم مجاہد اور مزاحمت کار کے روپ میں ظاہر ہوئے ہیں جن کے پائے ثبات و استقامت میں ذرہ برابر بھی لغزش نہیں آئی ہے اور یہ بات کسی بھی قوم کے انتہائی اہمیت رکھتی ہے۔رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ” یہ مسلمان قومیں جو آپ دیکھ رہے ہیں کہ ذلت و حقارت کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، یہ قومیں ذلیل نہیں ہیں بلکہ ان کے لیڈر ذلیل ہیں۔اگر کسی قوم کا لیڈر اسلام اور اپنے تشخص میں سربلندی کا احساس کرنے والا ہو تو، دشمن اس قوم کا کچھ بھی نہیں بگاڑ سکتا۔”آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ ” ہمارا انقلاب چالیسویں سال میں داخل ہوگیا ہے اور پہلے دن سے دنیا کی ایک نمبر کی بڑی طاقتیں ہمارے خلاف ایک دوسرے کے ہاتھ میں ہاتھ ڈالر کر کام کرتی رہیں۔ امریکہ بھی، سویت یونین بھی، نیٹو بھی اور خطے کے رجعت پسند عرب بھی سب متحدہ ہوگئے، لیکن ہم نہ مٹے بلکہ ترقی کرتے گئے۔ اس کا کیامطلب ہے؟ اس کا پہلا مطلب یہ ہے کہ ضروری نہیں ہے کہ بڑی طاقتیں جو چاہیں وہ ہوہی جائے  “رہبرانقلاب اسلامی نے تاکید فرمائی کہ یہ بات قوموں کو فہم اور ادراک بھی دیتی ہے اور انہیں امید و طاقت بھی عطا کرتی ہے۔ لہذا اگر ہم اور آپ اور خطے کی تمام مزاحمتی قوتیں مصمم ارادہ کرلیں تو، دشمن کچھ بھی نہیں کر پائے گا۔”

بشکریہ اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

دیدگاهتان را بنویسید

نشانی ایمیل شما منتشر نخواهد شد. بخش‌های موردنیاز علامت‌گذاری شده‌اند *