تازہ ترین

پاکستان اب کسی اورکے مفادات کا تحفظ نہیں کریگا،وزیر خارجہ

اسلام آباد (آئی این پی)وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ پاکستان بھی ہدف ہے ان طاقتوں کا جنہوں نے عراق’ شام اور لیبیا میں خون کی ہولی کھیلی، مسلمان ممالک کے حکمران دشمنوں کے سہولت کاربنے ہوئے ہیں،

شئیر
28 بازدید
مطالب کا کوڈ: 3740

امت مسلمہ کو دشمنوں کی ضرورت نہیں ہے ہم خود ایک دوسرے کے دشمن ہیں ، داعش عراق سے افغانستان آئی سب کو پتہ ہے کہ داعش کو افغانستان کون لایا ،امریکہ چاہتا ہے کہ پاکستان پراکسی بن کرافغانستان میں انکے مفادات کا تحفظ کرے،پاکستان اب کسی اورکے مفادات کا تحفظ نہیں کریگا،افغانستان میں صرف افغانی عوام اور پاکستان امن چاہتا ہے،کوئی سپر پاور افغانستان میںامن نہیں چاہتی،افغانستان میںدنیا کی بہترین فوجوں کے باوجود 43 فیصد علاقے پر طالبان بیٹھے ہیں، ہمیں طعنہ دیتے ہیں کہ ہم حقانی نیٹ ورک کے سہولت کارہیں، جن کے پاس 43 فیصد افغان سرزمین ہے ان کو ہماری کیا ضرورت ،پیر کوقومی اسمبلی میں اقوام متحدہ کے ہیومن رائٹس کمیشن میں شام میں مظالم کیخلاف قرار داد پر ووٹ نہ دینے بارے آگاہ کروں گا،جس نے ایسا کیا ہے اس کا مواخذہ پارلیمنٹ کرے ، مسلمان بھائی پر ظلم ہو رہا ہو تو ہم پیچھے نہیں ہٹ سکتے۔وہ جمعہ کو قومی اسمبلی میں جے یو آئی (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی جانب سے شام میں مسلمانوں پر مظالم کے حوالے سے نکتہ اعتراض پر اظہار خیال کر رہے تھے۔وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نے کہا کہ فاٹا کا مسئلہ ہے اسے ہم خود حل کرلیں گے شام کی صورتحال پر جو اظہار خیال کیا گیا اس کی حمایت کرتا ہوں۔ ہیومن رائٹس کمیشن میں ووٹ نہ دینے بارے پیر کو ایوان کو حقائق سے آگاہ کروں گا اس کا مواخذہ کیا جائے گا ،اگر ہمارے مسلمان بھائی پر ظلم ہو رہا ہے تو ہم پیچھے نہیں ہٹ سکتے۔خواجہ آصف نے کہا کہ امت مسلمہ کو دشمنوں کی ضرورت نہیں ہے ہم خود ایک دوسرے کے دشمن ہیں کسی اور کو مورد الزام ٹھہرانے کی بجائے مسلمان ملکوں کو اپنے گریبان میں جھانکنے کی ضرورت ہے۔ امریکی سفارت خانہ قبلہ اول منتقل کرنے سے بڑا ظلم اور کیا ہوسکتا ہے ؟لائن آف کنٹرول اور ورکنگ بائونڈری پر کیا صور تحال ہے اس کا بھی ادراک ہے۔ مسلم ممالک نے ایک دوسرے کیلئے سرحدیں بند کی ہوئی ہیں، مسلمانوں کے حکمران خود ہمارے دشمنوں کے آلہ کار اور سہولت کار ہیں۔ داعش عراق سے اپنا پتہ تبدیل کر کے افغانستان آئی ہے سب کو پتہ ہے کہ داعش کو افغانستان کون لایا ہے، پاکستان کو اس لئے ہدف بنایا گیا ہے کہ ساری دنیا کے مسلمان پاکستان کی طرف دیکھ رہے ہیں لیکن ہم نے اپنے ملک کا کیا حال بنا رکھا ہے۔ نائن الیون کے بعد اگر ہم امریکہ کے سامنے ہتھیار نہ ڈالتے تو یہ جنگ ہماری چار دیواری کے اندر نہ آتی ۔ سمندر پار سے دشمن ہم پر حملہ آور نہیں ہو سکتا جب تک ہم خود اس کے سہولت کار نہ بنیں،ہم نے میدان میںامریکہ کی ایما پر جعلی جہاد لڑا جس سے تباہی ہوئی۔ مسلم امہ کا شیرازہ بکھیرا جارہا ہے مگر آلہ قتل ہماری ہاتھوں میں ہے حکمران کے لئے ملک بیچ دیا گیا ہم نے یمن کی جنگ میں حصہ نہیں لیا ،ہماری فوج ماضی کی نسبت سعودی عرب میں کم ہے ،سعودی عرب میں صرف اندرونی سیکیورٹی کی ذمہ داری لی ،سعودیہ میںسرحد پار کوئی ذمہ داری قبول نہیں کی ۔سعودی عرب کے قطر اور ایران کے ساتھ اختلافات کا خاتمہ چاہتے ہیں سات لاکھ شامی شہید ہوچکے ہیں۔

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

دیدگاهتان را بنویسید

نشانی ایمیل شما منتشر نخواهد شد. بخش‌های موردنیاز علامت‌گذاری شده‌اند *