عراق کے اسلامی مقدسات کا دفاع کرنا تمام عاشقان اہلبیت(ع) پر واجب ہے
آیت اللہ العظمیٰ مکارم شیرازی نے عراق میں اسلامی مقدسات کا دفاع کرنے کے سلسلے میں جہاد فی سبیل اللہ کو واجب جانتے ہوئے ایک بیان کیا ہے جس میں کہا ہے کہ اسلام اور اہلبیت(ع) کے عاشق جوان اپنی آمادگی کا اظہار کریں اور ضرورت کے وقت اور حکومت عراق کی طرف سے درخواست کی بنا پر ان کے ساتھ جا کر مل جائیں۔
جہان تشیع کے اس مرجع تقلید کے بیان مکمل ترجمہ:
ہم سب یہ جانتے ہیں کہ تکفیری دھشتگردوں اور عربی ممالک، امریکہ اور اسرائیل کے پٹھوں نے شام میں شدید شکست کھانے کے بعد اب عراق میں اس کا جبران کرنے کی ٹھان لی ہے وہ یہ سوچ رہے تھے کہ وہ عراق میں شیعہ سنی جنگ کی بات چھیڑ کر فوجی نظام میں خلل اندازی کر کے بہت جلدی پیش قدمی اختیار کر لیں گے۔
لیکن تھوڑی ہی مدت میں ہم نے دیکھ لیا کہ انہیں منہ کی کھانا پڑی اور ملت عراق، شیعہ، سنی، کرد جنہوں نے اپنی جان، عزت، مال اور ملک کو تکفیری دھشتگردوں کے ہاتھوں پامال ہوتے ہوئے دیکھا کہ یہ لوگ کسی پر بھی رحم نہیں کر رہے ہیں بیک زبان اٹھ کھڑے ہو گئے اور عراق کی شجاع فوج کے ساتھ مل گئے اور حوزہ علمیہ نجف کے مراجع کرام کی آواز پر لبیک کہی اور تقریبا 20لاکھ افراد نے جہاد فی سبیل اللہ کے لیے نام لکھوائے اور جنہیں ٹریننگ کی ضرورت تھی انہوں نے ٹریننگ شروع کر لی اور انشاء اللہ عراق کی تمام قومیں اور تمام فرقوں کے ماننے والے آپس میں متحد ہو جائیں گے۔
تفکیری دھشتگرد اور ان کے حامی یہ جان لیں کہ ضرورت پڑنے پر لاکھوں اور کروڑوں افراد دوسرے ملکوں سے بھی ویسے ہی جیسے اربعین حسینی پر پا پیادہ دنیا کے کونے کونے کربلا آتے ہیں عراق کا دفاع کرنے آئیں گے اور عراقی فوج کی مدد کریں گے۔
میں واضح طور پر عرض کر دینا چاہتا ہوں کہ پورے عراق کا دفاع مخصوصا عراق میں موجود اسلامی مقدسات کا دفاع جھاد فی سبیل اللہ کے عنوان سے تمام مسلمانوں اور اہل بیت(ع) کے عاشقوں پر واجب ہے اور اس راہ کے شہدا، شہدائے کربلا کے ساتھ محسوب ہوں گے۔ اور میری نظر میں عراق کے عوام کے لیے یہ موقع بہت اچھا موقع تھا کہ وہ اپنی فوج کے دائیاں بازوں کے عنوان سے ہتھیلی پہ جان رکھنے والے افراد کا ایک لشکر تیار کر لیتے جس کے آثار مستقل میں بھی نمایاں ہوتے۔
سیاہ دل دشمن اور عربی غربی پٹھو بہت جلد سمجھ جائیں گے کہ انہیں کروڑوں افراد پر مشتمل فوج کے ساتھ پالا پڑا ہے عاشقان اسلام و اہلبیت(ع) اپنی آمادگی ظاہر کریں اور ضرورت پڑنے پر اور حکومت عراق کی طرف سے درخواست آنے پر ان کے ساتھ جا ملیں۔
وما النصر الا من عندالله العزیز الحکیم
مکارم شیرازی
این مطلب بدون برچسب می باشد.
دیدگاهتان را بنویسید