تازہ ترین

عبوری صوبے کا باب بند، وفاقی کابینہ نے سمری مسترد کردی

عبوری صوبے کا باب بند، وفاقی کابینہ نے سمری مسترد کردیوفاقی کابینہ نے گلگت بلتستان کوعبوری صوبہ بنانے کی سمری مسترد کر دی۔ جمعرات کے روزوزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں گلگت بلتستان میں اصلاحات کاایجنڈازیربحث آیا۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان سمیت وفاقی کابینہ کے کئی ارکان نے گلگت بلتستان کوعبوری صوبہ بنانے کی شدیدمخالفت کر دی۔ جس کے بعدعبوری صوبے کی تجویز کو مسترد کر دیا گیا۔ کابینہ نے فیصلہ کیا کہ تحریک انصاف کی حکومت کمیٹی کی سفارشات کے مطابق گلگت بلتستان کوعبوری صوبہ یاکوئی بھی صوبائی طرز کاسیٹ اپ دینے کے لئے آئینی ترمیم کی طرف نہیں جائے گی۔تاہم بنیادی حقوق کی فراہمی کے لئے کوئی اورطریقہ اپنایاجائے گا۔

شئیر
49 بازدید
مطالب کا کوڈ: 4193

ذرائع کاکہنا ہے کہ عبوری صوبے کاآپشن ختم ہونے کے بعداب گلگت بلتستان کوایک اورآرڈرکے ذریعے اصلاحاتی پیکیج دینے پرغورکیاجارہاہے۔ذمہ دارذرائع نے کے پی این کوبتایا کہ کابینہ کے اجلاس کے دوران ایک وزیر نے کہا کہ ہمیں کشمیری رہنمائوں کی طرف سے مسلسل فون آرہے ہیں اگرگلگت بلتستان کوعبوری صوبہ بنایاگیا تواحتجاج شروع ہوجائے گا اورمسائل مزیدبڑھ جائیں گے۔ایک اوروزیرنے موقف اختیار کیا کہ گلگت بلتستان کوصوبہ بنانے کی راہ میں بین الاقوامی رکاوٹیں حائل ہیں۔ صوبہ بنانے کی صورت میں عالمی سطح پر شورشرابہ ہوگا۔لہذاحکومت آئینی ترمیم کی طرف نہ جائے۔ذرائع کے مطابق عبوری صوبے کی تجویز کی خودوزیراعظم عمران خان نے بھی مخالفت کردی۔جس کے بعد اب گلگت بلتستان کوعبوری صوبہ بنانے یاآزادکشمیر طرزکاسیٹ اپ دینے کاباب بندہوگیا ہے۔ذرائع نے امکان ظاہر کیا ہے کہ موجودہ حکومت آرڈر2018میں بعض ترامیم کرکے ایک اور آرڈرکے ذریعے گلگت بلتستان کوپیکیج دینے کی کوشش کرے گی۔تاہم عبوری صوبہ بنانے کے لئے آئین میں ترمیم کی طرف نہیں جائے گی۔ ایک اورذرائع نے بتایا کہ عبوری صوبے کی افواہوں کے بعدکشمیری رہنمائوں نے وفاقی حکومت پرشدید دبائوڈالااورحکومت کواپنے فیصلے پرنظرثانی کرنے پرمجبور کردیا۔دریں اثناء وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں 20 نکاتی ایجنڈے سمیت معاشی صورت حال پر غور کیا گیا جب کہ وزیراعظم اور کابینہ نے خزانہ، اصلاحات اور منصوبہ بندی کی وزارتوں کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا۔اجلاس کے دوران رپورٹ پیش کی گئی جس میں بتایا گیا کہ کابینہ کے گزشتہ فیصلوں پر 80 فی صد تک عمل ہوا،وفاقی کابینہ نے گزشتہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلوں کی توثیق کردی،ذرائع کے مطابق کابینہ نے گلگت بلتستان کے اصلاحاتی پیکیج اور اسے عبوری صوبے کا درجہ دینے کے معاملے پر مزید مشاورت کا فیصلہ کیا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ کابینہ نے 6 اہم صنعتوں کو گیس کی بلاتعطل سپلائی جاری رکھنے کی منظوری دی جس میں لیدر، طبی آلات، گارمنٹس انڈسٹری شامل ہیں۔اس کے علاوہ کابینہ نے اکنامک افیئرز ڈویژن کے مختلف معاملات متعلقہ وزارتوں کو منتقلی کا فیصلہ کیا ہے۔کابینہ نے کراچی پورٹ ٹرسٹ کے بورڈ آف ٹرسٹی کی تشکیل نو، چیئرمین پورٹ قاسم اتھارٹی کی تعیناتی اور لا اینڈ جسٹس کمیشن کے ممبران کی بھی منظوری دی۔وفاقی کابینہ نے پاکستان اور کینیڈا کی انسداد منشیات فورس کے درمیان معاہدے کی بھی منظوری دے دی جب کہ عالمی انسداد کرپشن دن کے موقع پر 50 روپے کا یادگاری سکہ جاری کرنے کی منظوری بھی دی گئی۔وفاقی کابینہ نے دستاویزات کی رازداری سے متعلق اقدامات کرنے کی منظوری بھی دے دی۔

بشکریہ۔ ڈیلی کے ٹو

این مطلب بدون برچسب می باشد.

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

دیدگاهتان را بنویسید

نشانی ایمیل شما منتشر نخواهد شد. بخش‌های موردنیاز علامت‌گذاری شده‌اند *