واقعہ کربلا برپا کرنے کی سازشوں کی ابتدا سقیفہ سے شروع ھویی تھیں۔شیخ خادم حافظی
عشرہ محرم الحرام 1438 ہجری قمری کی آٹھویں مجلس سےحجۃ الاسلام والمسلمین شیخ خادم حسین حافظی نے خطاب کرتے هوئے امام مظلوم کربلا کے ایک فرمان کو سرنامه کلام قراردیا: جس میں امام نے اہداف کربلا میں سے ایک ہدف کا تذکرہ کر تے ہوئے اہل بصرہ کو خط لکھا جس میں فرمایا ان السنۃ قد امیتت والبدعۃ […]
عشرہ محرم الحرام 1438 ہجری قمری کی آٹھویں مجلس سےحجۃ الاسلام والمسلمین شیخ خادم حسین حافظی نے خطاب کرتے هوئے امام مظلوم کربلا کے ایک فرمان کو سرنامه کلام قراردیا: جس میں امام نے اہداف کربلا میں سے ایک ہدف کا تذکرہ کر تے ہوئے اہل بصرہ کو خط لکھا جس میں فرمایا ان السنۃ قد امیتت والبدعۃ قد احییت ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اے اہل بصرہ سنت رسول ختم ہوچکی ہے اس کی جگہ بدعت لے چکی ہے۔ انہوں نے اپنے خطاب میں اس سنت سے مراد “جس کا امام حسین نے ذکر فرمایا” غدیر کو قرار دیا کیونکہ ظاہرا لوگ نماز پڑھ رہے تھے، روزے رکھ رہے تھے لیکن جس چیز کو فراموش کرچکے تھے وہ غدیر تھی اور غدیر کا فراموش کرنا اصل میں ولایت کا فراموش کرنا تھا۔
این مطلب بدون برچسب می باشد.
دیدگاهتان را بنویسید