تازہ ترین

گلگت بلتستان کےلئے حق حکمرانی،سپریم کورٹ میں درخواستوں کی سماعت19اکتوبرکوہوگی

 گلگت(جمیل نگری سے )سپریم کورٹ آف پاکستان میں گلگت بلتستان کے عوام کو حق حکمرانی دینے کے حوالے سے 1999میں الجہاد ٹرسٹ کیس پر فیصلے پر عملدرآمد کےلئے دائر کردہ 6مختلف درخواستوں پرسماعت 19اکتوبر کو ہوگی سپریم کورٹ آف پاکستان کے جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں بنچ نے کیس کی سماعت کےلئے کورٹ کے […]

شئیر
50 بازدید
مطالب کا کوڈ: 578

 گلگت(جمیل نگری سے )سپریم کورٹ آف پاکستان میں گلگت بلتستان کے عوام کو حق حکمرانی دینے کے حوالے سے 1999میں الجہاد ٹرسٹ کیس پر فیصلے پر عملدرآمد کےلئے دائر کردہ 6مختلف درخواستوں پرسماعت 19اکتوبر کو ہوگی سپریم کورٹ آف پاکستان کے جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں بنچ نے کیس کی سماعت کےلئے کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کےلئے دائر کیسز کے تمام فریقین کو سماعت کےلئے طلب کیا ہے سپریم اپیلیٹ کورٹ بار ایسوسی ایشن گلگت بلتستان کے صدر محمد اقبال جو اس کیس کے فریق بھی ہےںنے کے پی این کو بتایا کہ 1999میں گلگت بلتستان کے عوم کو آئینی حقوق کی فراہمی کے حوالے سے سپریم اپیلیٹ کورٹ میں الجہاد ٹرسٹ کیس میں سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا تھا فیصلے میں سپریم کورٹ آف پاکستان نے وفاقی حکومت کو ہدایت کی تھی کہ گلگت بلتستان کے عوام کے بنیادی حقوق کا تحفظ کیا جائے یہاں کے عوام کو حق حکمرانی دیا جائے گلگت بلتستان کے عوام کو قانون سازی اور انتظامی اختیارات ملک کے دیگر صوبوں کے برابر دےئے جائیں۔ گلگت بلتستان میں انصاف کی فراہمی کےلئے عدالتی اصلاحات بھی کی جائیں اورسپریم کورٹ آف پاکستان کے برابر کوئی فورم گلگت بلتستان میں بنایا جائے ۔سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے پر اصل روح کے مطابق عمل در آمد نہ کرانے کے خلاف گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے مختلف لوگوںنے 6مختلف درخواستیں جمع کرائی تھیں اس کیس پر عملدرآمد کےلئے درخواستیں دینے والوں میں سپریم اپیلیٹ کورٹ گلگت بلتستان کے جج مرحوم شہباز خان جب وہ گلگت بلتستان بارکونسل کے وائس چیئرمین تھے جمع کرائی تھی اس کے علاوہ سپریم اپیلیٹ کورٹ گلگت بلتستان کے صدر محمد اقبال نے بھی ایک درخواست جمع کرائی تھی محمد اقبال ایڈووکیٹ نے بتایا کہ وہ کیس کے سماعت کےلئے 19اکتوبر سے قبل اسلام آباد جارہے ہیں اس کے علاوہ 6مختلف کیسز کے تمام فریقین کو بھی کیس کی سماعت کےلئے نوٹس جاری کیا ہے ۔

بشکریہ روزنامہ کے ٹو

 

این مطلب بدون برچسب می باشد.

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

دیدگاهتان را بنویسید

نشانی ایمیل شما منتشر نخواهد شد. بخش‌های موردنیاز علامت‌گذاری شده‌اند *