دنیا بھر میں مسلمان عید مناتے رہے، فلسطینی اپنے پیاروں لاشے اٹھاتے رہے
تباہ حال فلسطین میں بھی اسرائیلی فضائی حملوں اور توپوں کی گن گرج کے سائے میں عید الفطر منائی گئی۔
غزہ: تباہ حال فلسطین میں بھی اسرائیلی فضائی حملوں اور توپوں کی گن گرج کے سائے میں عید الفطر منائی گئی۔ اس موقع پر اسرائیل نے جنگ بندی کے خاتمے کا اعلان کرتے ہوئے غزہ پر ایک مرتبہ پھر بمباری شروع کر دی اور تازہ فضائی کارروائی میں مزید 3 نہتے فلسطینی شہید ہو گئے۔ دوسری جانب امریکی صدر باراک اوبامہ نے اسرائیلی وزیراعظم کو فون کیا اور پائیدار جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔ ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق اسرائیل اور حماس نے گزشتہ روز لڑائی روکنے پر اتفاق کیا تھا تاکہ محصورین غزہ تک طبی امداد اور بنیادی اشیا ضروریہ پہنچائی جا سکیں تاہم صیہونی فوج نے وقت سے قبل جنگ بندی توڑتے ہوئے ایک مرتبہ پھر غزہ کے علاقے خان یونس اور وسطی بارڈر پر شدید شیلنگ کی جس کے نتیجے میں 3 نہتے شہری شہید ہو گئے جبکہ جوابی کارروائی میں حماس کی جانب سے بھی راکٹ فائر کئے گئے۔ اس طرح غزہ میں لڑائی نے شدت اختیار کر لی ہے۔ ایسے میں جب حماس کے شدت پسندوں نے اسرائیل پر راکٹ برسائے اور اسرائیلی افواج نے محصور فلسطینیوں پر سخت حملے کئے۔ دوسری جانب امریکی صدر باراک اوباما نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور غزہ میں فوری طور پر جنگ بندی پر زور دیا۔ وائٹ ہائوس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ صدر اوباما نے انسانی بنیادوں پر ایک غیر مشروط اور فوری فائر بندی پر زور دیا ہے جو اشد ضروری ہے تاکہ جارحانہ کارروائیوں کا خاتمہ ہو اور مصر کی ثالثی میں طے پانے والے نومبر 2012ء کے امن معاہدے کی بنیاد پر مستقل قیام امن ممکن ہو سکے۔ اس بیان میں مزید کہا گیا کہ امریکی صدر نے ایک مرتبہ پھر بڑھتی ہوئی فلسطینی ہلاکتوں اور اسرائیل کی جانب بھی جانوں کے ضیاع پر تشویش ظاہر کی ہے۔ انہوں نے اسرائیل کے اپنے دفاع کے حق پر بھی زور دیا ہے اور یہ بھی کہا ہے کہ دہشت گرد گروپوں کو غیر مسلح کرنے کی ضروت ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ غزہ کو عسکریت پسندی سے پاک کرنا بھی ضروری ہے۔ دریں اثناء پوپ فرانسس نے روم کے سینٹ پیٹرز سکوائر میں خطاب کے دوران، اسرائیل، غزہ، عراق اور یوکرائن میں جنگ و جدل کے خاتمے پر زور دیا۔ انھوں نے جنگ زدہ علاقوں میں پھنسے ہوئے بچوں کی ہلاکت کی طرف توجہ مبذول کراتے ہوئے کہا کہ اسے بند کیا جائے۔ ادھر غزہ کی صورتِ حال پر غور کے لیے پیرس میں ہونے والے مشاورتی اجلاس میں شریک 7 ممالک کے وزرائے خارجہ نے اسرائیل اور حماس سے جنگ بندی میں توسیع کی اپیل کی جبکہ اجلاس میں امریکا، برطانیہ، جرمنی، ترکی، قطر، اٹلی اور فرانس کے وزرائے خارجہ شریک تھے جنہوں نے فریقین سے مستقل جنگ بندی کے لیے مذاکرات شروع کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ غزہ کی وزارتِ صحت کا کہنا ہے کہ جنگ بندی کے دوران کی جانے والے امدادی کارروائیوں کے دوران اسرائیلی بمباری کا نشانہ بننے والی عمارتوں کے ملبے سے 147 لاشیں برآمد ہوئی ہیں جس کے بعد گزشتہ 20 روز سے جاری اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والوں کی تعداد ایک ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔
این مطلب بدون برچسب می باشد.
دیدگاهتان را بنویسید