تازہ ترین

آیت اللہ وحید خراسانی نے ٹیلیفون پر شیخ زکزاکی کو تسلیت پیش کی

 عالمی یوم القدس کے موقع پر نائجیریا کے شہر زاریا میں رونما ہوئے خونی حادثے اور شیخ زکزاکی کے تین بیٹوں سمیت ۳۳ افراد کی شہادت کے سلسلے میں آیت اللہ العظمیٰ وحید خراسانی نے شیخ زکزاکی کو ٹیلیفون پر تعزیت پیش کی۔

شئیر
37 بازدید
مطالب کا کوڈ: 654

جہان تشیع کے مرجع تقلید نے آج بروز اتوار ۳ اگست کو نائجیریا کے مذہبی رہنما شیخ ابراہیم زکزاکی کو ٹیلیفون پر ان کے بیٹوں اور زاریا کے دیگر شہداء کی تسلیت کہی۔
انہوں نے اس کے بعد ان مصائب کی طرف اشارہ کرتے ہوئے جو دین حق کی نشر و اشاعت میں انسان پر پڑ سکتے ہیں فرمایا: روایت میں ہے کہ اگر کوئی مصیبت انسان پر پڑے اور وہ کلمہ استرجاع( انا للہ و انا الیہ راجعون) کو زبان پر جاری کرے تو خداوند متعال اسے تین مقام عنایت کرتا ہے۔
آیت اللہ وحید خراسانی نے سورہ بقرہ کی آیات نمبر ۱۵۶ اور ۱۵۷ (الَّذِينَ إِذَا أَصَابَتْهُم مُّصِيبَةٌ قَالُوا إِنَّا لِلَّـهِ وَإنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ ـ أُولئكَ عَلَيْهِمْ صَلَوَاتٌ مِّن ربِّهِمْ وَرَحْمَةٌ وَأُولَئِكَ هُمُ الْمُهْتَدُون) کی تلاوت کر کے ان تین مقامات کی یوں وضاحت کی: پہلا مقام جو مصیبت دیدہ انسان کو دیا جاتا ہے وہ اللہ کی جانب سے درود و صلوات ہے یعنی وہی خدا جو اپنے نبی پر درود بھیجتا ہے  ( إِنَّ اللَّهَ وَمَلائِكَتَهُ يُصَلُّونَ عَلَى النَّبِيِّ … ـــ احزاب، 56) وہی خدا اپنے اس مصیبت دیدہ بندے پر بھی درود بھیجتا ہے۔
حوزہ علمیہ قم کے استاد بزرگوار نے مزید وضاحت کی: دوسرا مقام جو ایسے شخص کو عنایت کیا جاتا ہے وہ اللہ کی رحمت ہے وہی رحمت جس کے بارے میں اس نے فرمایا ہے: “رحمة ربّك خير مما يجمعون (زخرف، 32)” یعنی تمہارے پروردگار کی رحمت ان تمام چیزوں سے بہتر ہے جنہیں تم جمع کرتے ہو۔
اس مرجع تقلید نے غم دیدہ انسان کو دئے جانے والے تیسرے مقام کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اللہ جو ایسے شخص کو تیسرا مقام عنایت کرتا ہے وہ ہدایت الہی ہے یہ ہدایت وہ ہدایت ہے جو اللہ کی جانب سے حاصل ہوتی ہے اور ایسے شخص کے شامل حال ہوتی ہے۔
آیت اللہ وحید خراسانی نے تاکید کی: صرف وہی لوگ دوسروں کی ہدایت کر سکتے ہیں اللہ کی ہدایت جن کے شامل حال ہو چکی ہوتی ہے اور قاعدۃ ایسے ہی لوگوں کو دوسری کی ہدایت کا بیڑا اٹھانا چاہیے۔
انہوں نے آخر میں دوبارہ تسلیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ جس قسم کا تعاون درکار ہو ہم اس واقعے میں زخم خوردہ لوگوں کے لیے انجام دینے کو تیار ہیں اور شیخ زکزاکی سے کہا کہ وہ ان کی طرف سے دیگر شہداء کے اہل خانہ کو بھی تعزیت عرض کر دیں۔
شیخ ابراہیم زکزاکی نے بھی آیت اللہ العظمیٰ وحید خراسانی سے ہوئی اس ٹیلیفونی گفتگو پر ان کا شکریہ ادا کیا اور نائجیریا کے شیعوں کا سلام ان تک پہنچایا۔

واضح رہے کہ نائجیریا کے زاریا میں عالمی یوم القدس کے موقع پر حکومتی کارندوں نے شیعوں کی جانب سے نکالی گئی ریلی پر حملہ کر کے ۳۳ شیعوں کو شہید کر دیا جن میں اس ملک کے رہبر حجۃ الاسلام شیخ ابراہیم زکزاکی کے تین بیٹے بھی شامل تھے۔

این مطلب بدون برچسب می باشد.

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

دیدگاهتان را بنویسید

نشانی ایمیل شما منتشر نخواهد شد. بخش‌های موردنیاز علامت‌گذاری شده‌اند *