علامہ سید ریاض حسین نجفی کی آیت اللہ ہاشمی رفسنجانی نے ملاقات
اسلامی جمہوریہ ایران کی تشخیص مصلحت نظام کونسل کے سربراہ آيت اللہ اکبر ہاشمی رفسنجانی نے مسلمانوں کے اتحاد کو آج کی اسلامی دنیا کی سیاسی، شرعی اور عقلی ضرورت قرار دیا ہے۔
ایسنا خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق آیت اللہ اکبر ہاشمی رفسنجانی نے آج پاکستان کے شیعہ وفاق المدارس کے سربراہ اور جامعۃ المنتظر کے پرنسپل علامہ سید ریاض حسین نجفی سے تہران میں ملاقات کے دوران کہا کہ عصر حاضر میں اغیار مسلمانوں کے درمیان تشدد پسندی کی ترویج کرنے میں لگے ہوئے ہیں تو ایسی حالت میں بعض افراد قومی اور مذہبی اختلافات کو ہوا دےکر دشمن کی مدد کر رہے ہیں۔ آیت اللہ ہاشمی رفسنجانی نے پاکستانی عوام کی تاریخ کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ پاکستانی عوام اغیار کے دباؤ اور پروپیگنڈے کے باوجود اپنے دین کے پابند ہیں۔ آیت اللہ رفسنجانی نے پاکستان کے دینی مدارس کو ان مدارس سے مختلف قرار دیا جن میں طالبان پروان چڑھتے ہیں اور کہا کہ طالبان وہی وہابی، سلفی، تکفیری، داعش، بوکوحرام اور القاعدہ ہیں اور ان سب کا مشترکہ کام دین اسلام کو بدنام کرنا ہے۔
اس ملاقات میں علامہ سید ریاض حسین نجفی نے پاکستان میں اپنے حوزہ ہائے علمیہ کی ایک مختصر رپورٹ پیش کرنے کے بعد آیت اللہ رفسنجانی کی انقلاب و ایران کے تئین خدمات کو سراہتے ہوئے کہا: امید کی جاتی ہے کہ مسلمانوں کی بزرگ شخصیات اتحاد واتفاق کو قائم کرنے اور فرقہ واریت اور تفرقہ بازی سے اسلامی معاشرے کو دور رکھنے کے لیے ٹھوس اقدام کریں گی۔
این مطلب بدون برچسب می باشد.
دیدگاهتان را بنویسید