مصری مفتی: قبروں کی زیارت اور توسل شرک نہیں ہے
مصر کے سابقہ مفتی نے اہل بیت اطہار(ع) اور اولیاء اللہ سے توسل کو جائز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اولیاء اللہ کی قبروں کی زیارت اور ان سے توسل کرنا بالکل شرک نہیں ہے۔
ڈاکٹر علی جمعہ نے عالمی نٹ ورک ’’سی بی سی‘‘ سے گفتگو میں ان لوگوں کی مخالفت کرتے ہوئے جو اولیاء اللہ کی قبروں کی زیارت کو حرام سمجھتے ہیں کہا: اولیاء الہی کی قبور کی زیارت، زیارت کرنے والے کے عشق و محبت کی عکاسی کرتا ہے اور اس کا شرک سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
ڈاکٹر جمعہ نے کہا: وہ کلمات جو پیغمبر اکرم(ص) اور ائمہ اطہار(ع) سے مدد طلب کرنے کے معنی پر مشتمل ہیں بالکل شرکت آمیز نہیں ہے اور ان کا ادا کرنے والا یکتا پرست ہے اور وہ ائمہ سے دعا اور مدد کی درخواست کرتا ہے۔
انہوں نے اس بارے میں اہل سنت کے منابع کی طرف اشارہ کرتے ہوئے تاکید کی کہ سب سے پہلے جس شخص نے رسول اسلام حضرت محمد مصطفیٰ(ص) سے مدد طلب کی ابوالبشر حضرت آدم (ع) تھے کہ جنہوں نے آپ(ص) کا نام گرامی عرش الہی پر لکلھا ہوا دیکھا تھا اور اپنی مغفرت کے لیے بارگاہ خدا میں انہیں واسطہ قرار دیا۔
مصر کے سابقہ مفتی نے مزید تاکید کے ساتھ کہا کہ اولیاء الہی اور صالح بندے، توسل کرنے والوں کی دعا کو سنتے ہیں اور انہیں دیکھتے ہیں۔
واضح رہے کہ مصری مفتی نے یہ بیان ایسے حال میں دیا ہے کہ وہابی علماء اور مبلغین کتاب و سنت سے دلیل پیش کئے بغیر ابن تیمیہ اور محمد بن عبد الوہاب کے منحرف عقائد کی ترویج کرتے ہوئے پیغمبر اکرم(ص) اور ائمہ طاہرین(ع) کی قبروں کی زیارت کو شرک کی علامت سمجھتے ہیں اور ان سے توسل کرنے والوں کو گمراہ قرار دیتے ہیں جبکہ کتاب و سنت اور سیرت صحابہ سے اس کے برخلاف ظاہر ہوتا ہے۔
این مطلب بدون برچسب می باشد.
دیدگاهتان را بنویسید