شیعہ نشین شهر «آمرلی» داعش سے آزاد
صوبہ صلاح الدین میں واقع شیعہ نشین شھر «آمرلی» عراقی فوج کی انتھک کوششوں کے نتیجہ میں 75 دنوں بعد داعش کے محاصرہ سےآزاد ہوگیا ۔
اس شھر کے ساکنین شیعہ ترکمن گھرانے ہیں ، جو 75 دنوں سے زیادہ دھشت گرد گروہ داعش کے محاصرے میں تھے ، اس شھر کے رہنے والوں کو خورد و نوش کی اشیاء اور دوائیں مختصر طور پر ہیلی کاپٹر کے ذریعہ پہونچائی جاتی رہیں تھیں درعین حال یہاں کے شھری نہایت سنگیں صورت حال سے روبرو تھے ۔
عراقی فوجیوں اور عوامی فورسز نے دھشت گرد گروہ داعش کو سنگین چوٹ پہونچانے کے بعد سلیمان بیک اور العظیم سے شیعہ نشین شھر «آمرلی» میں گھسنے میں کامیاب ہوگئے اور انہوں نے داعش کے ہاتھوں سے اس شھر کو ازاد کرالیا ۔
شھر آمرلی کا محاصرہ توٹتے ہی زمینی راستہ سے خورد و نوش کی اشیاء کا پہلا کھیپ اس شھر میں پہونچایا گیا اور شھریوں کے درمیان تقسیم کیا گیا ۔
جبکہ دھشت گردوں کے ہاتھوں شھر آمرلی کی « طوزخور ماتو » روڈ پر بچھائی گئی بارودی سرنگ، عراقی فوج کے ہاتھوں ناکارہ بنا دی گئی ۔
البدر تنظیم کے سربراہ هادی العامری اور سابقہ حکومت کے وزیر ٹرانسپورٹ اپنے بچوں کے ساتھ اس حملہ میں پیش پیش رہے ہیں ۔
قابل ذکر ہے کہ شھر امرلی کے شیعوں نے 75 دنوں داعش کے ہاتھوں محاصرہ میں سخت استقامت کی اور اس شھر پر داعش کا قبضہ نہیں ہونے دیا ۔
حضرت آیت الله سیستانی اور نجف اشرف کے دیگر مراجع تقلید نے پچھلے دنوں جلد از جلد شھر آمرلی کو ازاد کرنے کی تاکید کی تھی ۔
25 شوال یوم شھادت حضرت امام جعفر صادق(ع) کے موقع پر ہونے والی مجلس میں حضرت آیت الله سیستانی نے شھر امرلی کے شیعوں کی مشکلات پر شدید گریہ کیا تھا اور اپنی اشک بار انکھوں سے ان کی نجات کی دعائیں کی تھیں ۔
عراقی عوام نے شھر «آمرلی» کی ازادی کی خبر سنتے ہی خوشیاں منائیں اور مٹھائیاں بانٹیں نیز عراقی فوج اور عوامی فورسز کی کوششوں کو سراہا ۔
سابقہ وزیر آعظم نوری المالکی نے بھی شھر «آمرلی» کی ازادی پر اہل عراق خصوصا شھر امرلی کے رہنے والوں کو مبارکباد پیش کی نیز عراقی فوجیوں اور عوامی فورسز کی اس کوشش کو سراہا اور ان کے لئے اسے بہت بڑی کامیابی جانی ۔
این مطلب بدون برچسب می باشد.
دیدگاهتان را بنویسید