رزق حلال کے اسباب
رزق حلال کے اسباب
حجت الاسلام علی اصغر سیفی
خلاصہ
پروردگار کریم قرآن مجید میں فرماتاہے: ” اے نبی کہہ دو کہ یہ پروردگار ہے کہ جو یقیناً رزق کے اندر وسعت بخشتا ہے ۔ جس کے لیے چاہے یا رزق کو تنگ کر دیتا ہے لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے۔
اس آیت کی تفسیر یہ ہے کہ پروردگار ہی رازق ہے اور اس کے علاوہ کوئی اور رازق نہیں۔ وہ رب کریم اسباب کے رزق دیتا ہے۔ بچوں کو والدین کے ذریعے بڑوں کو روزی کے ذریعے۔
رزق کو بڑھانے اور کم کرنے والا بھی خدا ہے۔ پروردگار عالم اپنی مرضی سے کسی کو رزق عطا فرماتا ہے۔
بعض اوقات ہمارے اپنے اعمال ایسے ہوتے ہیں کہ پروردگار عالم رزق کو بڑھا دیتا ہے یا پھر کم فرما دیتا ہے۔
پیغمبرؐ کا فرمان ہے۔ ” جو شخص اپنے برادر مسلمان کا حق نہ دے تو پروردگار عالم اس سے رزق کی برکت کو چھین لیتاہے
اگر کوئی اپنے ہمسائے بہن بھائی، بیوی والدین کے حق کا خیال نہ کریں تو پروردگار عالم اس کا رزق ختم فرما دیتا ہے۔
امیر المونین ؑ فرماتے ہیں۔ خوش اخلاقی کے اندر رزق کے خزانے ہیں۔
انسان جس قدر خوش اخلاق ہو گا تو یقیناً اس کا رزق بڑھاتا ہے۔
پھر فرمایا: کہ اپنے دینی بھائی کی مدد کریں تو یقیناً رزق بڑھتا ہے۔
پھر فرمایا: خدا کے علاوہ کسی سے رزق نہ مانگیں
خدا سے ہٹ کر کسی سے رزق لینا کسی کو رازق سمجھنا رزق کو ختم کر دیتا ہے۔
وظائف برائے رزق میں یہی ہے کہ خوش اخلاقی اور دوسروں کے حقوق کا خیال رکھنا رزق میں باعث فراوانی ہے۔
امیرالمونینؑ فرماتے ہیں کھانے سے قبل وضعو کرنا روزی کو بڑھاتا ہے۔
پھر فرمایا بارگاہ خداوندی میں کثرت سے استغفار کرنا روزی میں اضافے کا باعث ہے۔
علی الصبح رزق کی تلاش میں نکلنا روزی کو بڑھاتا ہے۔
ظالم کا رزق حرام بڑھتا ہے اور اس کے لیے باعث عذاب ہے۔
امام محمد باقر ؑ فرماتے ہیں
صدقہ خیرات روزی کو بڑھاتا ہے۔
روایات میں ہے کہ جب لوگ آئمہؑ سے تنگی رزق کی شکایت کرتے تھے تو آئمہؑ فرماتے تھے کہ صدقہ دو۔
امیر المومنین ؑ نے فرمایا کہ صلہ رحمی کریں اپنے رشتہ داروں سے ان کی خطاؤں کو معاف کر دیں
روایات میں ہے کہ امام محمد باقر ؑ نے فرمایا کہ ہمارے شیعوں کو کہو کہ وہ قبر امام حسینؑ کی زیارت کو جائیں اس سے عمر اور رزق میں زیادتی ہوتی ہے۔
اور روایات میں ہے کہ زنا سے دوری اختیار کریں کیونکہ زنا رزق حلال کو ختم کر دیتا ہے ۔ اور دین کو فاسد کر دیتا ہے۔
امام علی رضا ؑ فرماتے ہیں رات کو نماز شب قائم کرنا رزق میں زیادتی کا باعث ہے ۔ اور چہرے کے نور کو بڑھاتی ہے اور اس کے اخلاق کو بہترین کرتی ہے۔
ایک منتظر کی نشانی یہ ہے کہ وہ حلال روزی کماتا ہے اور حلال کھاتا ہے۔ حلال بانٹنا ہے اور حلال کام کرتا ہے۔
دیدگاهتان را بنویسید