اور ملک کے کسی بھی مورد پر اعتراض کرنا اور اس مسئلے کے حل کے لئے احتجاج کی آواز بلند کرنا ایک شہری کا بنیادی حق سمجھا جاتا ہے اور بین الاقوامی اداروں میں اس کو مانا گیا ہے. اسیطرح سے ہر ملک میں اقلیت کے اپنے حقوق ہوا کرتے ہیں
ان باتوں کے تناظر شیعوں کے لئے بھی سعودی عربیہ میں انسانی اور بنیادی حقوق ہونے چاھیے. انہی حقوق کو حاصل کرنے کے لئے شیخ نمر نے آواز بلند کی اور تین سالوں سے زندان کے سلاخوں کے پیچھے ظالموں کے ضرب و شتم تحمل کر رہے ہیں اور آج تو حد ہوگئی کہ اس حقوق بشر کے مدافع کے خلاف پھانسی کا حکم سنایا گیا ہے.
یہ حکم تمام تر انسانی اور بین الاقوامی بنیادی حقوق کی کھلی پایمالی ہے اور ہم دنیا کی انسانی حقوق کی مدافع تنظیموں سے اپیل کرتے ہیں کہ اس مسئلے میں فی الفور مداخلت کر کے شیخ نمر کو پھانسی سے بچائیں اور سعودیہ عربیہ کی حکومت سے بھی پرزور اپیل کرتے ہیں کہ شیخ صاحب کی حکم میں تجدید نظر کریں ورنہ وہ دن دور نہیں کہ مظلوموں کی صدائیں تمہارے خلاف بھی بلند ہونگیں تو اس وقت کف افسوس ملتے رہو گے. وسیعلم الذین ظلموا ای منقلب ینقلبون
