تازہ ترین

ایران کو جوانوں سائنس دانوں کی ہوش و ذکاوت سے آباد کرنا ہو گا

 رہبرانقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آج سیکڑوں جوان سائنس دانوں، عالمی سائنسی اور علمی مقابلوں نیز عالمی اور ملکی فیسٹیولوں میں ممتاز پوزیشن حاصل کرنے والے افراد سے خطاب میں فرمایا کہ ملک کی یونیورسٹیوں اور سائنسی تحقیقاتی مراکز میں سائنسی ترقی کا ایک مکمل اور عظم نیٹ ورک قائم کیا جائے۔

شئیر
50 بازدید
مطالب کا کوڈ: 863

آپ نے فرمایا کہ ملک کا انتظام زیر زمین اور تیل کے ذخائر کی پرنشیب و فراز آمدنی سے نہیں چلانا چاہیے۔

رہبرانقلاب اسلامی نے تمام اھل علم وفضل افراد کو اسکی اصل اور حقیقی مفہوم کے بارے میں فکر تدبر کرنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ اھل فضل و علم کی تین خصوصیتیں ہوتی ہیں، وہ ذہانت اور صلاحیتوں کے مالک ہوتے ہیں ان میں تحقیقات، کام اور جستجو کی ہمت ہوتی ہے اور اپنے اس کام کو جاری رکھنے کا قابل تعریف حوصلہ ہوتا ہے۔

آپ نے فرمایا کہ ان خصوصیات پر عالمانہ اور حکیمانہ نگاہ ڈالنے سے پتہ چلتا ہےکہ یہ سب نعمات الھی اور رزق خداوندی ہے۔

رہبرانقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آیات قرآن کی رو سے رزق الھی کے انفاق پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا کہ علم و فضل رزق کو بھی راہ خدا میں بندوں فلاح وبہبود کے لئے انفاق کرنا چاہیے اور اسے ملت، معاشرے اور ملک کے حال و مستقبل کے لئے پیش کرنا چاہیے۔

رہبرانقلاب اسلامی نے جواں سائنس دانوں سے فرمایا کہ اگر آپ خدا کی عطا کی ہوئي نعمت علم و فضل کو انفاق کریں گے تو آپ بھی ھدایت خداوندی سے فیضیاب ہونگے یعنی آپ کے علم و فضل میں مزید اضافہ ہوگا اور خدا آپ کو ایسے میدانوں کی طرف ھدایت فرمائے گا جہاں حقیقی معنی میں آپ کے علم و فضل کی ضرورت ہے۔

رہبرانقلاب اسلامی نے گذشتہ ایک دہائي میں ملک میں سائنسی و علمی ترقی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ تیز علمی تحریک کو جاری رکھنا ملک کی ایک ضرورت ہے۔

آپ نےفرمایا کہ جیسا کہ ثقافتی انقلاب کونسل کے حکم نامے میں تاکید کی گئي ہے علمی تحریک کو کسی بھی وجہ سے رکنا نہیں چاہیے چونکہ ہر وقفہ پسپائي کا سبب بنتا ہے۔ آپ نے فرمایا کہ ملک کی نجات اور ملت کے روشن مستقبل کے لئے ملک کی علمی و سائنسی بنیادیں مضبوط کرنا ضروری ہے۔

آپ نے تاکید فرمائي کہ وہ معیشت جو زیر زمین ذخائر پر استوار ہو اس میں اصحاب علم و فضل کی شناخت، ان کی خدمات لینے اور ان کی سرگرمیوں کی ضرورت محسوس نہیں کی جاتی اور عملا ملک بھی ترقی نہیں کرتا ہے۔

 

 

 

این مطلب بدون برچسب می باشد.

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

دیدگاهتان را بنویسید

نشانی ایمیل شما منتشر نخواهد شد. بخش‌های موردنیاز علامت‌گذاری شده‌اند *