قیام سید الشهداء (ع) کا مقصد، اهداف انبیاء کو بچانا تھا۔
عشره محرم الحرام کے سلسلے میں حسینیه بلتستانیه قم میں منعقده چوتھی مجلس سے خطاب کرتے هوئے حجة الاسلام و المسلمین محمد جان حیدری نے فرمایا: حضرت آدم (ع) سے خاتم النبین تک تمام انبیاء کرام، نظام هدایت اور دین حق کی تبلیغ کے لئے آئے تھے اور تمام تر زحمتوں کے ذریعے دین الهی کی تبلیغ کی اور 61 هجری کو کربلا میں سید الشهداء (ع) نے اپنی عالی اهداف کو بچانے کے لئےقیام کیا۔
اور ا س قیام میں گرانبها اور گرانقدر قربانیاں دی اور تا قیام قیامت کے لئے آدم سے لیکر خاتم تک تمام انبیاء کے اهداف اور آرزوں کو محفوظ کیا۔
آج بھی یزیدیت اپنی تمام تر توانائی کے ساتھ عصر حاضر کی کربلا میں حسینیت سے برسر پیکار هیں لهذا حسینیوں کو چاهئیے که وه اهداف قیام سید الشهداء (ع) کو سامنے رکھتے هوئے یزیدیت کا مقابله کریں۔
کربلا میں اصحاب سید الشهداء (ع) در حقیقت قرآن مجید کے عملی اصول تھے اور هر ایک صحابی صفات کمالیه اور اقدار عالیه کے عملی ترجماں تھے۔
سید الشهداء (ع) آدم سے خاتم تک پورے شجره طیبه کے نمایندے جبکه یزید، ابلیس کے انکار سے لیکر عصر حاضر کی یزیدیت تک شجره خبیثه کے نمایندے تھے۔
اور سید الشهداء (ع) نے اپنے قیام کے ذریعے معاشره کو حیات معنوی حقوق بشر، آزادی، عدل و انصاف اور صدق و صفا کا درس دیا، موجوده حالات حسینی تعلیمات کو شدت سے محسوس کر رهے هیں عصر حاضر کی کربلا میں دهشت گردی، بربریت ، علم واستبداد اور ناانصافی کے مقابلے کے لئے اقدار عاشورا اور تعلیمات کربلا معاشرے میں ترویج دینے کی ضرورت هے تاکه عصر حاضر کی یزیدیت کا صحیح مقابله هو سکے۔
این مطلب بدون برچسب می باشد.
دیدگاهتان را بنویسید