اور ا س قیام میں گرانبها اور گرانقدر قربانیاں دی اور تا قیام قیامت کے لئے آدم سے لیکر خاتم تک تمام انبیاء کے اهداف اور آرزوں کو محفوظ کیا۔
آج بھی یزیدیت اپنی تمام تر توانائی کے ساتھ عصر حاضر کی کربلا میں حسینیت سے برسر پیکار هیں لهذا حسینیوں کو چاهئیے که وه اهداف قیام سید الشهداء (ع) کو سامنے رکھتے هوئے یزیدیت کا مقابله کریں۔
کربلا میں اصحاب سید الشهداء (ع) در حقیقت قرآن مجید کے عملی اصول تھے اور هر ایک صحابی صفات کمالیه اور اقدار عالیه کے عملی ترجماں تھے۔
سید الشهداء (ع) آدم سے خاتم تک پورے شجره طیبه کے نمایندے جبکه یزید، ابلیس کے انکار سے لیکر عصر حاضر کی یزیدیت تک شجره خبیثه کے نمایندے تھے۔
اور سید الشهداء (ع) نے اپنے قیام کے ذریعے معاشره کو حیات معنوی حقوق بشر، آزادی، عدل و انصاف اور صدق و صفا کا درس دیا، موجوده حالات حسینی تعلیمات کو شدت سے محسوس کر رهے هیں عصر حاضر کی کربلا میں دهشت گردی، بربریت ، علم واستبداد اور ناانصافی کے مقابلے کے لئے اقدار عاشورا اور تعلیمات کربلا معاشرے میں ترویج دینے کی ضرورت هے تاکه عصر حاضر کی یزیدیت کا صحیح مقابله هو سکے۔

 

 

 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے