تازہ ترین

ویانا، ایران اور 5+1 کے مذاکرات کسی حتمی نتیجہ کے بغیر اختتام پذیر

  اسلامی جمہوری ایران کے جوہری پروگرام پر عالمی طاقتوں سے ہونے والے تین روزہ مذاکرات بغیر کسی حتمی نتیجے کے اختتام پذیر ہوگئے، مذاکرات کا اگلا راؤنڈ اب جون میں ہوگا۔

شئیر
48 بازدید
مطالب کا کوڈ: 97

ویانا میں ہونے والے مذاکرات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایرانی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ اور نائب وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ جوہری پروگرام پر چھ عالمی طاقتوں کو مطمئن کرنے کے لئے سمجھوتے کی کوششیں رائیگاں چلی گئیں ہیں، دوسری جانب نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایک امریکی اہلکار نے بتایا کہ مذاکرات کے دوران کسی بھی ایک نکتے پر اتفاق میں شدید مشکلات کا سامنا رہا، ایرانی اور امریکی حکام نے بتایا کہ مذاکرات کا اگلا راؤنڈ جون میں ہوگا، تاہم ابھی کوئی حتمی تاریخ طے نہیں کی گئی ہے۔ دیگر ذرائع کے مطابق ایران اور 6 عالمی طاقتوں کے درمیان مذاکرات میں کوئی خاص پیش رفت نہیں ہوسکی، فریقین کے موقف میں ایک بڑا خلا ابھی بھی باقی ہے۔ مغربی سفارتکار کے مطابق سنجیدہ اور تعمیری مذاکرات ہوئے لیکن کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی اور ہم حتمی معاہدے کے ڈرافٹنگ تک نہیں پہنچ سکے۔
ادھر اسلامی جمہوری ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف اور انکے ہمراہ ویانا جانے والا وفد تہران واپس پہنچ گیا ہے۔ ویانا میں گروپ پانچ جمع ایک اور ایران کے درمیان ایٹمی مذاکرات کا چوتھا دور  منعقد ہوا تھا۔ یہ مذاکرات ایران اور گروپ پانچ جمع ایک کے درمیان جامع معاہدے کا متن تیار کرنے کے لئے ہو رہے تھے لیکن مذاکراتی وفد کے ترجمان عباس عراقچی کے بقول مذاکرات کے پہلے دور میں معینہ راستے پر واضح پیشرفت محسوس نہيں ہوئی۔ عباس عراقچی نے کہا کہ اگرچہ چوتھے دور کے مذاکرات میں کوئی واضح پیشرفت حاصل نہیں ہوئی لیکن اس کا مطلب مذاکرات کی ناکامی نہيں ہے اور طرفین آئندہ مہنے بھی مذاکرات جاری رکھیں گے۔ عباس عراقچی نے کہا کہ آئندہ مہینے ایران اور گروپ پانچ جمع ایک کے درمیان مذاکرات کے دو دور کی پیشگوئی کی گئی ہے لیکن اس کی جگہ اور وقت کا تعین ابھی نہيں ہوا ہے۔ مذاکراتی وفد کے ترجمان عباس عراقچی نے ویانا میں اختتامی پریس کانفرنس میں کہا کہ حتمی اتفاق رائے اسی وقت حاصل ہوگا جب مذاکرات میں ایران کے مطالبات پورے کئےجائيں اور فریقین کی جانب سے ملت ایران کے ایٹمی حقوق کی پابندی کی جائے۔

 

 

 

این مطلب بدون برچسب می باشد.

یہ بھی پڑھنا مت بھولیں

دیدگاهتان را بنویسید

نشانی ایمیل شما منتشر نخواهد شد. بخش‌های موردنیاز علامت‌گذاری شده‌اند *