معاویہ ویزید کے دور حکومت میں امام حسین علیہ السلام کا کردار/تحریر: محمد لطیف مطہری کچوروی

معاویہ خلفائے ثلاثہ کی طرح ظاہری طور پر امام حسین علیہ السلام کے لئے غیرمعمولی احترام کا قائل تھا کیونکہ وہ جانتا تھا کہ امام حسین علیہ السلام مکہ اور مدینہ کے عوام کے یہاں بہت زیادہ ہر دلعزیز ہیں اور آپ کے ساتھ عام افراد جیسا رویہ نہيں اپنایا جاسکتا۔ معاویہ کو ہر وقت آپ کے قیام کا خوف رہتا تھا۔ چنانچہ اس نے امام کے سامنے قبض و بسط کی پالیسی اپنائی یعنی ایک طرف سے آپ کی منزلت کو مد نظر رکھتا تھا اور بظاہر آپ کے لئے احترام کا قائل تھا اور آپ کی تعظیم کرتا تھا اور اپنے کارگزاروں کو بھی ہدایت کرتا تھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے فرزند کو نہ چھیڑیں اور ان کی بےحرمتی سے پرہیز کریں۔دوسری طرف سے امام کی مسلسل اور شب و روز نگرانی کو اپنی پالیسی کا حصہ بنایا اور سفر اور حضر میں آپ کی تمام حرکات و سکنات پر کڑی نظر رکھی جاتی تھی۔ اس نے حتی امام حسین علیہ اسلام کی عظمت اور معاشرتی منزلت کے پیش نظر اپنے بیٹے یزید کو بھی سفارش کی تھی کہ امام کے ساتھ رواداری سے پیش آئے اور آپ سے بیعت لینے کی کوشش نہ کرے۔۱۔
تفتان بارڈر پر زائرین کی حالات زار/تحریر : محمد حسن جمالی

ان دنوں میں پوری دنیا سے زائرین جوق در جوق کربلا پہنچ رہے ہیں- روز اربعین نواسہ رسول کو سلام پیش کرنے کی تمنا لے کر کائنات کی جگہ جگہ سے حسین کے چاہنے والے کربلا کی طرف سفر کررہے ہیں- پیادہ روی جیسی پر عظمت وبافضیلت رسم کی ادائیگی کے لئے زائرین کی کوشش ہوتی ہے کہ روز اربعین سے کم از کم تین دن پہلے وہ نجف اشرف کی مقدس سر زمین پر پہنچ جائیں -چنانچہ کویت، بحرین ،امریکہ سمیت دنیا کے دور دراز ملکوں سے زائرین عراق کی سرزمین پر پہنچ کر پیادہ روی شروع کرچکے ہیں، جن زائرین میں مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکهنے والے لوگ ہیں -غیر مسلم کی ایک بڑی تعداد بهی مظلوم کربلا کے روضہ اقدس پر جبین نیاز رکهنے کے لئے پیادہ روی کرنے والوں میں شامل ہے-
امن کے گہوارے میں آگ لگانے کی ناکام کوششیں/تحریر: ایس ایم شاہ

گلگت بلتستان امن کا گہوارہ ہے۔ خصوصا بلتستان شروع سے اب تک امن کا گہوارہ رہا ہے اور اللہ تعالی کے فضل و کرم اور علمائے کرام کی صحیح اسلامی تبلیغ کے نتیجے میں اس پرآشوب دور میں بھی امن کے گہوارے کے عنوان سے مشہور ہے۔ البتہ دشمنوں نے گلگت کے اندر آگ لگانے اور مذہبی منافرت پھیلانے کی کافی کوشش کی۔ جس میں کچھ عرصے تک انہیں کامیابیاں بھی ملتی رہیں۔ لیکن آہستہ آہستہ عوام کے اندر بیداری آنے کے ساتھ ساتھ سی پیک منصوبے نے دوبارہ امن کی ضمانت لے لی۔ اب بھی دشمنوں کی بھرپور کوشش ہے کہ پاکستان کے دوسرے صوبوں کی مانند گلگت بلتستان کے امن و امان کو بھی سبوتاژ کیا جائے۔
