ذبح عظیم /تحریر: محمد لطیف مطہری کچوروی

اللہ اللہ باء بسم اللہ پدر

معنی ذبح عظیم آمد پسر

یوں تو محرم ہر سال آتا ہے مگر پچھلے سال کی نسبت نئے درس اور عبرت لے کر آتا ہے کہ اللہ سے محبت کرنے والے اللہ کی محبت میں سب کچھ نچھاور کر دیتے ہیں اگرچہ وطن ہی کیوں نہ چھوڑنا پڑے ،عزیزوں کو ترک کرنا ہی کیوں نہ پڑے اور اولاد کو قربان کرنا ہی کیوں نہ پڑے۔محرم ہمیں یہ سبق سکھاتا ہے کہ ایمان و عشق کا مرحلہ امتحان پیش آئے تو مرد مومن اپنی مستورات اور اولادکو راہ خدا میں دینے سے دریغ نہیں کرتے۔وہ مادی مفاد کو نہیں دیکھتے بلکہ اس چیز کی فکر میں رہتے ہیں کہ کن کاموں سے رضائے خداوندی حاصل ہوتی ہے،چونکہ عشق کا جذبہ اور اس کا اظہار مادی میزان سے کوئی تعلق نہیں رکھتا۔

کیا محرم الحرام کا پیغام نوحہ و ماتم کے سوا کچھ بھی نہیں/تحریر: نذر حافی

انسان آج بھی جب تاریخ کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر دیکھتا ہے تو اسے دور دور تک لق و دق صحرا میں گھوڑوں کی ٹاپوں سے اٹھتے ہوئے گرد و غبار کے درمیان سونتی ہوئی تلواروں، ٹوٹی ہوئی ڈھالوں اور پاش پاش لاشوں کے درمیان میں ٹوٹی ہوئی تلوار کی ٹیک لگا کر بیٹھا ہوا ایک ایسا شخص نظر آتا ہے، جس کے استغاثے کی آواز چاروں طرف پھیلے ہوئے لشکر اعداء کے سینے کو چیر کر آفاق ہستی کے قلب و جگر میں اتر رہی ہے۔ چودہ سو برس گزر گئے، مارنے والے اسے مار رہے ہیں، کوئی زبان کے نشتر چبھو رہا ہے، کوئی تیر پھینک رہا ہے، کوئی تلوار کے وار کر رہا ہے، کوئی پتھر مار رہا ہے۔۔۔۔۔