علامہ اقبال اور نوید انقلاب؛ تحریر: ایس ایم شاہ

…ایک بہت ہی سادہ زیست، متواضع، معرفت الٰہی سے سرشار، مقام شہود پر فائز اور اپنے درس و بحث میں منہمک رہنے والے کے بارے میں کون سوچ سکتا تھا کہ وہ اتنا بڑا عالمگیر انقلاب بپا کر پائے گا، پہلے تو سید المرسلین کی سیرت پر چلتے ہوئے اپنے کو صادق و امین کا مصداق بنانے میں مگن رہے، علمی منازل طے کرکے آسمان فقاہت تک رسائی حاصل کی، پھر آہستہ آہستہ اپنے درس و بحث میں استعماری طاقتوں کے خلاف آواز اٹھانا شروع کیا، ساتھ ہی اقبال کے بقول لوگوں کے ذہنوں میں اس حقیقت کو ڈالنے کی کوشش کی گئی کہ
جس میں نہ ہو انقلاب موت ہے وہ زندگی
روح امم کی حیات کشمکش انقلاب
شہید سید ضیاء الدین-زندہ جاوید شخصیت,تحریر: ایس ایم شاہ

ایک دبلا پتلا سا لڑکا جو بہت ہی ذہین و فطین تھا، جس کا اٹھنا بیٹھنا ہمیشہ علم و فضل سے سرشار افراد میں ہوتا تھا، گھرانہ بھی ایسا جہاں صوم و صلواۃ اور ہمیشہ محو عبادت رہنا تو روز کا معمول تھا، یہ حقیقت تو اظہر من الشمس ہے کہ جب بچپن ہی میں ایسے قبلہ نما اور نفوس قدسیہ کی ایسی صحبت میں اٹھنا بیٹھنا نصیب ہو، جن کی علمی قندیلوں سے قندیلیں ہر وقت روشن و منور رہتی ہوں اور ان کے چشمہ صافی سے آب زلال پی کر لوگ جوق در جوق سیراب ہوتے ہوں تو اس ماحول میں آنکھیں کھولنے والا بچہ کتنا خوش نصیب ہوگا۔ یہی وجہ ہے کہ "ابن العالم نصف العالم” زبان زد خاص و عام ہے۔ جب چاند سا یہ بچہ بسم اللہ کی عمر کو پہنچا، تب گھر ہی مکتب تھا، اپنے تمام ہم سن افراد میں ان کی ممتاز حیثیت کسی سے ڈھکی چھپی نہ تھی، پیشین گوئیاں کرنے والے سمجھ گئے تھے کہ یہ بچہ مستقبل قریب میں جا کر اپنی شخصیت کا لوہا منوانے والا ہے، جس کے دوست و دشمن سبھی مداح ہوں گے۔ سکول کے دورانیئے میں بھی ہمیشہ پہلی پوزیشن ان کی تقدیر کا حصہ تھا، باپ بھی اندر سے ان کے مستقبل کے حوالے سے ہمیشہ نہال رہتے تھے، جس باپ نے پورے معاشرے کے سدھارنے کا بیڑا اٹھا رکھا ہو، ان کے لئے اپنے لخت جگر کی بہترین تربیت کرنا کوئی نئی بات نہ تھی۔
امر بالمعروف اور نہی عن المنکرکی منزلت اور شرائط

امر بالمعروف اور نہی عن المنکر اسلامی قوانین میں سے دو اہم قانون اور فروع دین میں سے ہیں ۔قرآن کریم اور معصوم راہنماؤں نے فریضہ کے بارے میں کافی تاکید کی ہے ۔ صرف اسلام ہی نہیں بلکہ دوسر ے ادیان آسمانی نے بھی اپنے تربیتی احکام کو جاری کرنے کے لئے ان کا سہارا لیا ہے ۔لہٰذا امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کی تاریخ بہت پرانی ہے ۔امام محمد باقر علیہ السلام فرماتے ہیں : امر بالمعروف اور نہی عن المنکرانبیاء کی روش اور نیک کردار افراد کا شیوہ اور طریقۂ کار ہے ۔
(وسائل الشیعہ ۱!۳۹۵)
امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کا معنی
امر یعنی فرمان اور حکم دینا ۔نہی یعنی روکنا اور منع کرنا۔
معروف یعنی پہچانا ہوا، نیک ، اچھا ۔منکر یعنی ناپسند ، ناروا اوربد ۔
