ارضِ بلتستان کےگمنام محسن مجاہد ملت شیخ حسن مہدی مہدی آبادی

 سوانح حیات اور خدمات پر مشتمل ایک اہم تحقیق ، مجاہد ملت شیخ حسن مہدی مہدی آبادی 

ارضِ بلتستان کےگمنام محسن کا یومِ وفات15اگست
(تحریر: علی کریمی کتیشوی)
اللہ تعالیٰ نے پاکستان کے شمالی خطہ بلتستان کو اپنی بے پناہ نعمات سے نوازا ہے ۔قدرتی حسن سے مالامال اس وادی میں ایک طرف بلند وبالا پہاڑ ‘ میٹھے اور صاف چشمے’ وسیع وعریض سرسبز میدان’ گلیشرز اور قدرتی جھیلیں ہیں تو دوسری طرف ہر طرح کے موسمی میوہ جات اور قیمتی ہیرے جواہرات بھی اسی خطے میں خدا کی خاص کرم نوازی کی روشن دلیل ہے۔ یوں تو اس وادی کو اللہ نے اپنی ہر نعمت سے بہرہ من فرمایا ہے لیکن ان میں سے سب سے بڑی اور عظیم نعمت اس خطے کو خدا نے محبّین اہلبیت (ع) کی جاگیر بنا کر اس وادی کے باسیوں پر بڑا احسان کیاہے ۔ علوم اٰلِ محمد کے ایسے ایسے چشمے بھی اسی خطے میں جاری کیے کہ آج پورے پاکستان میں تشنگانِ علوم ان چشموں سے اپنی اور اپنی قوم کی علمی پیاس بجھارہے ہیں۔ ان علمی چشموں میں سے چند ایک یہ ہے

اسلام کی حقانیت اور اہل بیت علیہم السلام کی پہچان کا دن،عید مباہلہ

اسلام کی حقانیت اور اہل بیت علیہم السلام کی پہچان کا دن،عید مباہلہ

تحریر:محمد لطیف مطہری کچوروی
مباہلہ کا لغوی معنی ایک دوسرے پر لعن و نفرین کرنے کے ہیں۔ ۱۔جبکہ اصطلاح میں مباہلہ سے مراد دو افراد یا دو گروہ جو اپنے آپ کو حق بجانب سمجھتے ہیں، دونوں ایک دوسرے کے مقابلے میں بارگاہ الہی میں دعا اور نفرین کرتے ہیں کہ خداوند متعال جھوٹے پر لعنت کرے اور جو باطل پر ہے اس پر اللہ کا غضب نازل ہو تاکہ جو حق پر ہے اسے پہچانا جائے۔۲۔
مباہلہ ایک مشہور واقعہ ہے جسے سیرت ابن اسحاق اور اور تفسیر ابن کثیر میں تفصیل سے لکھا گیا ہے۔ فتح مکہ کے بعد پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نجراں کے نصاریٰ کی طرف خط لکھا جس میں اسلام قبول کرنے کی دعوت دی۔جس میں یہ تین چیزیں شامل تھیں ۔اسلام قبول کرو، یا جزیہ ادا کرو یا جنگ کے لیے تیار ہو جاؤ۔ نصاریٰ نجراں نے اس مسئلہ پر کافی غور و فکر کرنے کے بعد یہ فیصلہ کیا کہ ساٹھ افراد پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی جائے جو حقیقت کو سمجھنے اور جاننے کے لئے مدینہ روانہ ہو۔نجران کا یہ قافلہ بڑی شان و شوکت اور فاخرانہ لباس پہنے مدینہ منورہ میں داخل ہوتا ہے ۔ میر کارواں پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے گھر کا پتہ پوچھتا ہے، معلوم ہوا کہ پیغمبر اپنی مسجد میں تشریف فرما ہیں ۔

تکفیری ٹولہ اور نام نہاد تحفظ اسلام بل/ تحریر: ایس ایم شاہ

پاکستان، بانی پاکستان محمد علی جناح کی وساطت سے اسلام کے نام پر معرض وجود میں آیا۔ اس کا مکمل آئینی دستوری ڈھانچہ 1973ء میں مکمل ہوا۔ جس کے تحت اس ملک میں کوئی بھی آئین اسلام کے خلاف نہیں بن سکے گا۔ جس پر آج تک کوئی اعتراض نہ کرسکا۔ اس آئین کی رو سے شیعہ سنی سب کو اپنے اپنے مذہب کے مطابق آزادانہ عمل کرنے کا حق حاصل ہے۔