حضرت زینبؑ کے فضائل اور آپ کی زندگی پر آئمہ اطہار (ع) کی سیرت کااثر/کامل اسماعیل

مقدمہ
حضرت امیر المومنین امام علی علیہ السلام نے اپنی دختر نیک اختر حضرت زینب کی شادی حضرت عبداللہ بن جعفر بن ابی طالب سے کردی۔ البتہ آپ شادی کے بعد، شوہر اور گھر کی ذمہ داریوں کے ساتھ ساتھ اپنے والد گرامی کے بیت الشرف کی ذمہ داریوں اور اپنے بھائیوں سے مربوط مسائل سے پیچھے نہیں ہٹیں۔ ہمیشہ اپنے والد گرامی کےتمام سفر و حضر اورتمام جنگوں میں ساتھ ساتھ رہیں.

وضو کے بارے میں ایک تحقیقی جائزہ/تحریر: محمد لطیف مطہری کچوروی

وضو بذات خود ایک مستحب عبادت ہے لیکن بعض عبادتوں کے لئے مقدمہ بننے کی وجہ سے بعض اوقات واجب ہوتا ہے۔ امام محمد باقر (ع) فرماتے ہیں، “لا صلوة الا بطهور”۔1 نماز طہارت کے بغیر صحیح نہیں ہے۔ پیغمبر اسلامصلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک حدیث میں فرماتے ہیں، “افتتاح الصلوة الوضوء و تحریمها التکبیر و تحلیلها التسلیم”۔2 نماز کی ابتداء وضو سے ہوتی ہے اور تکبیرۃ الاحرام کے ذریعے چیزیں حرام اور سلام کے ذریعے چیزیں حلال ہو جاتی ہیں۔ یہ حدیث امام علیعلیہ السلام سے بھی نقل ہوئی ہے۔3 شیعہ مذہب کے مطابق اعضائے وضو کو اوپر سے نیچے کی طرف دھونا چاہیئے جبکہ اہل سنت کے نزدیک یہ شرط لازم نہیں ہے۔ اسی طرح شیعوں کے نزدیک چہرے اور ہاتھوں کے دھونے کے بعد سر اور پاوٴں کا مسح کرنا چاہیئے اور ان دونوں کو دھونا صحیح نہیں ہے لیکن اہل سنت سر اور پاوٴں کے دھونے کو واجب سمجھتے ہیں اور ان پر مسح کرنے کو کافی نہیں سمجھتے۔وسائل الشیعہ اور دیگر کتب میں 565 کے قریب احادیث وضو کے متعلق بیان ہوئی ہیں۔ اتنی بڑی تعداد میں احادیث کا ذکر ہونا اسلام میں وضو کی اہمیت کو بیان کرتا ہے ان روایات میں وضو کے کچھ فوائد بھی ذکر ہوئے ہیں جیسے:

ہفتہ وحدت اور امت مسلمہ کے لئے کچھ قابل توجہ نکات/ تحریر : محمد حسن جمالی

مسلمانوں کی سب سے بڑی طاقت اتحاد اور سب سے بڑی کمزوری تفرقہ وانتشار ہے، آج جگہ جگہ مسلمان ظلم وستم کے نشانے پر ہیں تو بنیادی وجہ ان کا عدم اتحاد ہے، جب سے مسلمان آپس میں متحد رہنے کے بجائے تفرقے کا شکار ہوئے، مشترکات کو چھوڑ کر جزئی اختلافات کی بنیاد پر ایک دوسرے سے دور ہونے لگے پستی اور زوال ان کے مقدر کا حصہ بننا شروع ہوا، آج ہم دیکھتے ہیں کہ آپس کے اختلافات نے مسلمانوں کو ایک دوسرے کا جانی دشمن بنادیا ہے، ان میں ایک دوسرے پر کفر وشرک کے فتوے لگانے تک کی جرات پیدا کی ہے، اس صورتحال نے جہاں مسلمانوں کو کمزور سے کمزورتر بنانے میں کردار کیا وہیں یہ مسلمانوں کے دشمنوں کو اپنے ناپاک عزائم میں کامیابی سے ہمکنار کرانے کے لئے بہترین معاون ومددگار ثابت ہورہی ہے، اس وقت مسلمانوں کو ہرجگہ شکست سے دوچار کرانے کے لئے دشمن جس چیز پر سب سے زیادہ سرمایہ خرچ کررہا ہے وہ ایجاد تفرقہ بین المسلمین ہے ـ
اسلام کے دشمن مسلمانوں کے درمیان اختلافات کو ہوا دے کر اپنے مفادات کے حصول میں مگن ہیں، فلسطین، شام ،عراق کشمیر سمیت تمام اسلامی ممالک میں مسلمانوں کے درمیان موجود چھوٹے چھوٹے اختلافات کو بنیاد بناکر دشمنوں نے امت مسلمہ کی جان مال اور عزت وآبرو کے ساتھ وہ کھیل کھیلا جس کی نظیر کم نظر آتی ہےـ