قرآن کی نگاہ میں عزت

عزت کا لغوی اور اصطلاحی مفہوم
عزت کا لفظ(عزّ یعزّ) سے ثلاثی مجرد کا مصدر ہے ۔ اور قرآن میں یہ لفظ لازم اور متعدی دونوں طرح سے استعمال ہوا ہے۔ لفظ عزت کے بہت سے مشتقات ہیں اور ان تمام مشتقات کے معانی یکساں نہیں ہیں بلکہ ان میں سے کچھ تو اپنے اصلی معنی میں اور کچھ مجازی اور استعاری معانی میں استعمال ہوۓ ہيں۔اس لفظ کے اصلی معانی ڈکشنریوں میں اس طرح ملتے ہيں:«عزت کا لفظ شدت ، قدرت اور ہر اس معنی پر دلالت کرتا ہےجس میں غلبہ اور قہر پایا جاتا ہو» اسی طرح ایک اور مقام پر اس کا معنی یوں آیا ہے«عزت کی اصل قدرت، شدت اور غلبہ ہے» ۔ چونکہ شدت اور قوت میں ہمیشہ ایک طرح کی فوقیت اور برتری کا معنی پایا جاتا ہے لہذا «عزّت» کا معنی "وہ چیز کہ جس کا حصول ممکن نہ ہو” ہے۔

دشمن کے بچوں کو پڑھانے سے بہتر ہے دشمن بننے سے روکا جائے!/ تحریر: مشتاق حسین حکیمی

انسان جب تک زندہ ہے اور اس کے بدن میں طاقت ہے ہر کوئی اس کے ساتھ ہے لیکن جس دن آنکھ لگی یا بدن میں طاقت نہ رہی تو سارے رشتے اسے بھول جاتے ہیں۔
اسی تناظر میں دو مثالیں پیش خدمت ہیں کہ کیسے انسان کی بےبسی اسے مجرم بناتی ہے اور معاشرے میں اس کا وقار ختم ہوتا ہے اور دوست سے دشمن بن جاتا ہے، امیر سے غریب اور اچھے سے برے میں بدل جاتا ہے۔
ٹریفک حادثات میں کسی گھر کا اجڑھ جانے کے بعد وہ گھر اب آلام و سمت کی آماجگاہ بن جاتا ہے اور اسی طرح شباب کے ختم ہوتے ہی بدن میں کام کرنے کی طاقت ختم ہوتی ہے اور گھر پر فاقے پڑتے ہیں تو وہ شخص معاشرے کی نظروں سے گر جاتا ہے اور بعض دفعہ تو بھکاری بن سکتا ہے۔ ان دونوں

اے لوگو خدا کا برکت، رحمت اور مغفرت سے بھرپور مہینہ آرہا ہے، خطبہ شعبانیہ اردو ترجمہ

عَنِ الرِّضَا عَنْ آبَائِهِ عَنْ عَلِیٍّ علیه السلام قَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی الله علیه وآله خَطَبَنَا ذَاتَ یَوْمٍ فَقَالَ
شعبان المبارک کے مہینے کے آخری دنوں میں پیغمبر خدا ۖ نے صحابہ کے اجتماع سے خطاب فرمایا اور اس خطبے میں مسلمانوں کو رمضان المبارک کی عظمت اور اہمیت سے آگاہ کرتے ہوئے اس مہینے کی خصوصیات وبرکات اور دن رات میں مسلمانوں کے وظیفے کو بیان فرمایا یہ خطبہ ، خطبہ شعبانیہ کے نام سے مشہور ہے ۔ اس خطبے کو شیخ صدوق نے کتاب عیون اخبار الرضا میں امام علی سے روایت کیا ہے۔
أَیُّهَا النَّاسُ إِنَّهُ قَدْ أَقْبَلَ إِلَیْكُمْ شَهْرُ اللَّهِ بِالْبَرَكَةِ وَ الرَّحْمَةِ وَ الْمَغْفِرَةِ شَهْرٌ هُوَ عِنْدَ اللَّهِ أَفْضَلُ الشُّهُورِ وَ أَیَّامُهُ أَفْضَلُ الْأَیَّامِ وَ لَیَالِیهِ أَفْضَلُ اللَّیَالِی وَ سَاعَاتُهُ أَفْضَلُ السَّاعَاتِ.