فیس بک استعمال کرنے کا منطقی طریقہ اور نسل نو  /تحریر:  محمد حسن جمالی 

یہ ناقابل انکار حقیقت ہے کہ الله تعالی نے ہر انسان کو سوچنے اور سمجھنے کی صلاحیت عطا کی ہے لیکن اس خداداد صلاحیت کو پروان چڑھاکر مرحلہ قوت سے مرحلہ فعلیت میں لے آنے کا اختیار پروردگار نے انسان کو دے رکھا ہے ـ یہی وجہ ہے کہ افراد بشر کی عمر آگے بڑھنے کے ساتھ ساتھ ان کی استعداد میں واضح فرق دکھائی دیتا ہے ، بعض بے پناہ صلاحیتوں کا مالک بن جاتے ہیں تو کچھ کی صلاحتیں بہت محدود ہوتی ہیں ، وجہ یہ ہوتی ہے کہ جن لوگوں کی صلاحیتوں کی درست تربیت ہوچکی ہوتی ہے وہ قوی ہوتے ہیں ، ان کی صلاحتیں فعال ہوتی ہیں ، وہ نت نئی چیزوں کو ایجاد اور اختراعات کرنے پر قادر ہوتے ہیں لیکن اس کا برعکس جن افراد کی صلاحیتوں کی صحیح خطوط پر تربیت نہ ہوئی ہو ان کی صلاحیتیں سکڑ جاتی ہیں ، وہ رشد ونمو کے قابل نہیں رہتی، درنتیجہ ایسے افراد کی صلاحیتیں محدود دائرے کے اندر کام کرسکتی ہیں ـ

امریکہ … پاکستانی قوم اور حکمرانوں کی غلامانہ ذہنیت!/ تحریر:  محمد حسن جمالی 

تجربہ طولانی پکار پکار کر یہ اعلان کررہا ہے کہ امریکہ کسی ملک کا خیر خواہ ہرگز نہیں ـ اس نے جس ملک کے ساتھ بھی دوستی کے لئے ہاتھ بڑھایا ہے بالآخر اسے سر اٹھانے کے قابل نہیں رکھا  جس کا موجودہ آشکارا نمونہ سعودی عرب ہے ـ امریکہ کی دوستی وقتی اور عارضی ہوتی ہے ، وہ اپنے مفادات کے حصول کے لئے مختلف ملکوں کے سربراہوں سے  اظہار محبت ضرور کرتا ہے مگر مفادات حاصل کرنے کے بعد یا اپنا مقصد پورا نہ ہونے کی صورت میں وہ انہیں نابود کرنے کو اپنا مسلمہ حق گردانتا ہے ـ

بدا٫ قرآن و حدیث کی روشنی میں/تحریر: محمد لطیف مطہری کچوروی

بدا٫کے لغوی معنی مخفی اور پنہان ہونے کےبعد ظاہرو آشکار ہونا ہیں ۔جب یہ لفظ انسان کے لئے استعمال ہو تو اس کا معنی یہ ہے کہ کسی شخص پر کوئی شئے مخفی وپنہان ہونےکےبعد ظاہرو آشکارہوجائے۔ خداوند متعال کے لئے اس قسم  کا معنی محال ہے  کیونکہ خدواند متعال اپنی ازلی اور ناقابل تغییر علم کے ذریعے سب چیزوں کےبارے میں علم رکھتا ہے لہذا ارادہ الہی  ہمیشہ کے لئے تغیر وتبدل ناپذیر ہے ۔