دین تو زندہ ہے لیکن کیاھم زندہ ہیں؟/رضارضوانی

مات الدین یا عاش الدین ؟ (دین زندہ ہے یامرگیا ہے؟)  امیرالمؤمنین علیہ السلام نقل کرتے ہیں:  حضرت داؤد علیہ السلام (بھترین قاضی تھے) جب کسی جگہے سے گزر رہے تھے تو چند بچوں  کو کھیلتے ہوئے دیکھا،ان میں سے  بہت سارے بچے ایک بچے کو مات الدین (دین مرگیا) کے نام سے پکار رہے […]

حدیث ثقلین پر ایک اجمالی نظر/تحریر: محمد لطیف مطہری کچوروی

حدیث ثقلین ان متواتراحادیث میں سےایک ہے جسے اہل تشیع و اہل تسنن دونوں نے پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نقل کیا ہے ۔اس معروف حدیث کا متن یہ ہے :{یاایها الناس انی تارک فیکم الثقلین ،کتاب الله و عترتی ، اهل بیتی ماان تمسکتم بهما لن تضلوا بعدی ابدا و انهما لن یفترقا حتی یرداعلی الحوض ،فانظروا کیف تخلفونی فیهما }۱پیغمبر اسلامصلی اللہ علیہ وآلہ وسلمنے فرمایا :اے لوگو:میں تمہارے درمیان دوگرانقدر چیزیں چھوڑے جاتا ہوں ۔اگر تم ان کےساتھ تمسک کئے رہو گے توکبھی گمراہ نہ ہوگے ۔ان میں سے ایک کتابخداہے اور دوسری میریعترت۔ یہ دونوں کبھی جدا نہ ہوں گے یہاں تک کہ دونوں میرے پاس حوض کوثر پر پہنچ جائیں ۔تم خود سوچو کہ تمہیں ان دونوں کے ساتھ کیا رویہ رکھنا چاہیے ۔ 

کھرمنگ میں حالیہ اساتذہ کا تبادلہ اور بچوں کا مستقبل/تحریر : محمد حسن جمالی

بچے کسی بھی ملک، شہر اور علاقے کے تابناک مستقبل کی امید ہوا کرتے ہیں، عقلمند لوگ سب سے زیادہ اپنے بچوں کو اہمیت دیتے ہیں، وہ انہیں اپنا حقیقی سرمایہ سمجھتے ہیں، ان کی تعلیم اور تربیت کا انتظام کرتے ہیں،ان کی پوری کوشش یہ ہوتی ہے کہ ان کے بچے تعلیمی میدان میں نام کمائیں اور جلدی تعلیمی مراحل طے کرکے اپنے شہر یا علاقے کی ترقی کے لئے کردار ادا کریں-