آل سعود  دنیائے اسلام میں منافقت وبےحیائی کا  واضح نمونہ/تحریر:محمد حسن جمالی

کرہ ارض پر یوں تو بے شمار خاندان اور قومیں دیکھنے کو ملتی ہیں – اللہ نے افراد بشر کو مختلف قوموں میں قرار دینے کا فلسفہ شناخت بتلایا ہے – ایک دوسرے کی پہچان کی خاطر انسانوں کو مختلف قوموں, نسلوں اور خاندانوں میں پیدا کیا- متعدد رنگوں اور زبانوں کا حامل ٹھرایا , کسی کو گورا بنایا تو کسی کو کالا – بعض کو عرب قرار دیا تو بہت سوں کو عجم, لیکن اللہ کے ہاں محبوب ,مقرب مکرم اور عزیز ہونے کا معیار نہ خاندان ہے اور نہ ہی قوم – نہ زبان ہے اور نہ ہی رنگت – خدا کے نزدیک صرف وہ لوگ مکرم ومحترم ہیں جو تقوی اختیار کریں – تقوی کا سادہ مفہوم انجام واجبات اور ترک محرمات ہے –

نہج البلاغہ میں عبادت کی اقسام

امام علی علیہ السلام نہج البلاغہ کے اندر عبادت کرنے والوں کی تین اقسام بیان فرماتے ھیں۔

”اِنَّ قَوْماً عَبَدُوْا اللہَ رَغْبَۃً فَتِلْکَ عِبَادَۃُ التُّجَّارِ وَ اِنَّ قَوْماً عَبَدُوْا اللہَ رَہْبَۃً فَتِلْکَ عِبَادَةُ الْعَبِیْدِ، وَ اِنَّ قَوْماً عَبَدُوْا اللہَ شُکْراً فَتِلْکَ عِبَادَةُ الاٴحْرَارِ“۔[1]